Blog
Books
Search Hadith

بعض صحابہ کا نبی کر یم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اپنے حق میں شفاعت کی درخواست کرنااور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ہر اس شخص کے حق میں سفارش کرنا، جس کو اس حال میں موت آئی ہو کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو

۔ (۱۳۱۱۵)۔ وَعَنْ زِیَادِ بْنِ اَبِیْ زِیَادٍ مَوْلٰی بَنِیْ مَخْزُوْمٍ عَنْ خَادِمٍ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَجُلٍ اَوِ امْرَاَۃٍ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِمَّا یَقُوْلُ لِلْخَادِمِ: ((اَلَکَ حَاجَۃٌ؟)) قَالَ: حَتّٰی کَانَ ذَاتَ یَوْمٍ فَقَالَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! حَاجَتِیْ قَالَ: ((وَمَا حَاجَتُکَ؟))قَالَ: حَاجَتِیْ اَنْ تَشْفَعَ لِیْیَوْمَ الْقِیَامَۃِ، قَالَ: ((وَمَنْ دَلَّکَ عَلٰی ذٰلِکَ؟)) قَالَ: رَبِّیْ، قَالَ: ((اِمَّا لَا، فَاَعِنِّیْ بِکَثْرَۃِ السُّجُوْدِ۔)) (مسند احمد: ۱۶۱۷۳)

نبی کر یم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ایک خادم یا خادمہ بیان کرتی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے خادم سے پوچھا کرتے تھے کہ: آیا تمہاری کوئی حاجت ہے؟ ایک دن ایسے ہو ا کہ خادم نے کہا: اے اللہ کے رسول! میری ایک ضرورت ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: وہ کون سی؟ اس نے کہا: میری حاجت یہ ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قیامت کے دن میرے حق میں شفاعت فرمائیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: تمہیں اس کے بارے میں کس نے بتلایا ہے؟ اس نے کہا: میرے ربّ نے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر یہی بات ہے تو تم کثرتِ سجود کے ساتھ میری اعانت کرو۔
Haidth Number: 13115
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۱۱۵) تخریج: اسنادہ صحیح (انظر: ۱۶۰۷۶)

Wazahat

فوائد:… معلوم ہوا کہ جو لوگ اپنے حق میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سفارش کا شرف حاصل کرنے کے خواہشمند ہوں، ان کو چاہیے کہ وہ نیک اعمال بھی کریں۔