Blog
Books
Search Hadith

حوض کی کیفیت اور اس سے متعلقہ دیگر روایات

۔ (۱۳۱۳۰)۔ وَعَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَعَدَنِیْ اَنْ یُّدْخِلَ مِنْ اُمَّتِی الْجَنَّۃَ سَبْعِیْنَ اَلْفًا بِغَیْرِ حِسَابٍ۔)) فَقَالَ یَزِیْدُ بْنُ الْاَخْنَسِ السُّلَمِیُّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا : وَاللّٰہِ! مَا اُوْلٰئِکَ فِیْ اُمَّتِکَ اِلَّا کَالذُّبَابِ الْاَصْہَبِ فِی الذُّبَّانِ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((کَانَ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ قَدْ وَعَدَنِیْ سَبْعِیْنَ اَلْفًا، مَعَ کُلِّ اَلْفٍ سَبْعُوْنَ اَلْفًا وَزَادَنِیْ ثَلَاثَ حَثَیَاتٍ، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: مِنْ حَثَیَاتِ الرَّبِّ)۔)) قَالَ: فَمَا سِعَۃُ حَوْضِکَ یَا نَبِیَّ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((کَمَا بَیْنَ عَدَنَ اِلٰی عُمَانَ وَاَوْسَعَ وَاَوْسَعَ یُشِیْرُ بِیَدِہٖ قَالَ فِیْہِ مَثْعَبَانِ مِنْ ذَھَبٍ وَفِضَّۃٍ۔)) قَالَ: فَمَا حَوْضُکَ یَا نَبِیَّ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((اَشَدُّ بَیَاضًا مِنَ اللَّبَنِ وَاَحْلٰی مَذَاقَۃً مِنَ الْعَسَلِ وَاَطْیَبُ رَائِحَۃً مِنَ الْمِسْکِ، مَنْ شَرِبَ مِنْہُ لَمْ یَظْمَاْ بَعْدَھَا، وَلَمْ یَسَوَدَّ وَجْہُہُ اَبَدًا۔)) قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: وَجَدْتُ ہٰذَا الْحَدِیْثَ فِیْ کِتَابِ اَبِیْ بِخَطِّ یَدِہٖ وَقَدْ ضَرَبَ عَلَیْہِ فَظَنَنْتُ اَنَّہُ قَدْ ضَرَبَ عَلَیْہِ، لِاَنَّہُ خَطَاٌ اِنَّمَا ھُوَ عَنْ زَیْدٍ عَنْ اَبِیْ سَلَامٍ عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ۔ (مسند احمد: ۲۲۵۰۸)

سیدناابو امامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری امت میں سے ستر ہزار افراد کو بلا حساب جنت میں داخل فرمائے گا۔ یہ سن کر سیدنا یزید بن اخنس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اللہ کی قسم! یہ تعداد تو آپ کی امت میں ایسے ہی ہے، جیسے عام مکھیوں میں سفید سرخی مائل رنگ کی مکھی ہوتی ہے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے ربّ نے میرے ساتھ ستر ہزار کا وعدہ کیا اور ہر ہزار کے ساتھ مزید ستر ہزار کا بھی وعدہ کیا اور اس پر مستزاد یہ کہ کہ اللہ تعالیٰ کی تین مٹھیاں اس تعداد کے علاوہ ہیں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے نبی!آپ کے حوض کی وسعت کتنی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس قد رعدن سے عمان تک مسافت ہے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بلکہ اس سے بھی زیادہ وسیع ہے، اس سے زیادہ وسیع ہے، اس میں دو پرنالے ہوں گے، ایک سونے کا ہو گا اور دوسرا چاندی کا۔ انھوں نے کہا: اللہ کے نبی! آپ کے حوض کا پانی کیسا ہوگا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ دودھ سے زیادہ سفید، شہد سے زیادہ شیریں اور کستوری سے بڑھ کر خوش بود ار ہوگا، جس نے ایک دفعہ وہاں سے پی لیا، اس کے بعد وہ کبھی بھی پیاس محسوس نہیں کرے گا اور اس کا چہرہ بھی کبھی سیاہ نہیں ہوگا۔ عبداللہ بن امام احمد کہتے ہیں: یہ حدیث میں نے اپنے والد کی کتاب میں ان کے ہاتھ کے ساتھ لکھی ہوئی پائی اور اس پر نشان لگایا گیا تھا، جس سے مجھے یہ بات سمجھ آئی کہ حدیث اس طرح ٹھیک نہیں دراصل یہ حدیث عن زید عن ابی سلام عن ابی امامہ کے واسطے سے مروی ہے۔ (عبداللہ رفیق)
Haidth Number: 13130
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۱۳۰) تخریج: صحیح، أخرجہ ابن حبان: ۶۴۵۷، والطبرانی فی الکبیر : ۷۶۷۲، وأخرج بعضہ الترمذی: ۴۲۸۶، وابن ماجہ: ۲۴۳۷(انظر: ۲۲۱۵۶)

Wazahat

فوائد:… (۱) اس سے معلوم ہوا کہ آخرت میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ایک وسیع و عریض حوض عنایت کیا جائے گا اس میںجنت کی طرف سے دو پرنالے ہوں گے۔ ان میں سے ایک چاندی کا اور ایک سونے کا ہوگا۔ اس کا پانی دودھ سے سفید تر ، شہد سے زیادہ شیریں اور برف سے بھی زیادہ ٹھنڈا ہوگا۔ اسے پینے والے کو کبھی پیاس محسوس نہیں ہوگی۔ وہاں پانی پینے کے لیے نجوم ہائے فلک سے بھی زیادہ تعداد میں برتن موجود ہوں گے۔ اور اس پانی کو پینے والے کا چہرہ کبھی سیاہ نہیں ہوگا۔ (۲) نیز معلوم ہوا کہ اس امت میں سے ستر ہزار آدمی بلا حساب جنت میں جائیں گے اور ہر ہزار کے ساتھ ستر ستر ہزار آدمی ہوں گے۔