Blog
Books
Search Hadith

زمین میں بنائی جانے والی سب سے پہلی مسجداور مساجد بنانے کی فضیلت

۔ (۱۳۲۲) عَنِ ابْنِ عَبَّاس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ قَالَ: ((مَن بَنٰی لِلّٰہِ مَسْجِدًا وَلَوْ کَمَفْحَصِ قَطاَۃٍ لِبَیْضِہَا بَنیَ اللّٰہُ لَہُ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۱۵۷)

سیّدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((جس شخص نے اللہ کے لیے مسجد بنائی ، خواہ وہ فاختہ پرندے کے انڈا دینے کے لیے بیٹھنے والے گھونسلے جتنی کیوں نہ ہو، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔
Haidth Number: 1322
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۲۲) تخر یـج: …صحیح لغیرہ۔ أخرجہ البزار: ۴۰۲، والطیالسی: ۲۶۱۷، وابن ابی شیبۃ: ۱/ ۳۱۰ (انظر : ۲۱۵۷)

Wazahat

فوائد:… سیّدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((مَنْ بَنٰی مَسْجِدًا لِلّٰہِ کَمَفْحَصِ قَطَاۃٍ اَوْ اَصْغَرَ بَنَی اللّٰہُ لَہٗبَیْتًا فِیْ الْجَنَّۃِ۔)) یعنی: جو شخص فاختہ کے انڈے دینے کی جگہ کے برابر یا اس سے بھی چھوٹی مسجد بنائے گا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔ (ابن ماجہ: ۷۳۸) یقینا اتنی جگہ نماز کے لیے ناکافی ہے، اس لیے ان الفاظ کو مبالغہ پر محمول کیا جائے گا، سیّدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی روایت سے اس معنی کی تائید ہوتی ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ یہ ایک ضرب المثل ہو اور اس سے مراد چھوٹی سی مسجد ہو، اس سے بڑی مسجد کے اجر و ثواب کا اندازہ سامعین خود کر لیں گے۔ ایک معنییہ بیان کیا گیا ہے کہ مختلف لوگ ایک مسجد کی تعمیر میں حصہ لیتے ہیں اور بعض افراد کا چندہ واقعی اس پرندے کے گھونسلے کی جگہ کی قیمت کے برابر ہوتا ہے، لیکن اللہ تعالیٰ اتنی مقدار کی بھی قدر کرتا ہے۔