Blog
Books
Search Hadith

قیامت کے دن زمین اور انسان کے اعضاء کی انسان کے خلاف شہادت

۔ (۱۳۱۶۰)۔ وَعَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَنَّہُ سَمِعَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اَوَّلَ عَظْمٍ مِنَ الْاِنْسَانِ یَتَکَلَّمُیَوْمَیُخْتَمُ عَلٰی الْاَفْوَاہٖ فَخِذُہُ مِنَ الرِّجْلِ الشِّمَالِ۔)) (مسند احمد: ۱۷۵۰۹)

سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کر یم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن جب انسانوں کے مونہوں پر مہر لگا دی جائے گی تو سب سے پہلے انسان کی بائیں ٹانگ کی ران کی ہڈی بول کر (انسان کے اعمال بیان کر کے اس کے خلاف گواہی دے گی)۔
Haidth Number: 13160
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۱۶۰) تخریج: حسن لغیرہ دون قولہ: من الرجل الشمال ، وھذا اسناد ضعیف لابھام الرجل الذی روی عن عقبۃ بن عامر، أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۱۷/ ۹۲۱ (انظر: ۱۷۳۷۴)

Wazahat

فوائد:… (۱) اس فصل سے معلوم ہوا کہ کوئی آیت پڑھ کر اس کا معنی و مفہوم بیان کر کے لوگوں کو اس کی طرف توجہ دلانی چاہیے۔ (۲) یہ بھی معلوم ہوا کہ ہمیں یہ زمین بے جان اور بے شعور محسوس ہوتی ہے۔ تاہم اللہ تعالیٰ نے اسے اس کے شایان شان شعور اور سمجھ عطا کی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ قیامت کے دن زمین کو قوت گویائی سے نوازے گا۔ ہر آدمی نے زمین کی پشت پر جو بھی عمل کیا یہ بول بول کر بتلائے گی۔ (۳) اسی طرح انسانی اعضاء جو کہ ہماری نظرمیں بے زبان اور بے شعور ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے قیامت کے دن انسانوں کے مونہوں پر مہریں لگا دی جائیں گی اور انسانوں نے جو بھی عمل کیے انسانوں کے اعضاء بول بول کر انسان کے خلاف گواہی دیں گے جیسا کہ قرآن کریم میں آیا ہے: {وَیَوْمَ یُحْشَرُ اَعْدَائُ اللّٰہِ اِلَی النَّارِ فَھُمْ یُوْزَعُوْنَ، حَتّٰی اِذَا مَا جَائُ وْھَا شَھِدَ عَلَیْھِمْ سَمْعُھُمْ وَاَبْصَارُھُمْ وَجُلُوْدُھُمْ بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ وَقَالُوْا: لِجُلُوْدِھِمْ لِمَ شَھِدْتُّمْ عَلَیْنَا قَالُوْا: اَنْطَقَنَا اللّٰہُ الَّذِیْ اَنْطَقَ کُلَّ شَیْئٍ } (حم السجدہ: ۱۹،۲۰،۲۱)۔ اور جس دن اللہ تعالیٰ کے دشمنوں کو جہنم کی طرف چلایا جائے گا تو ان کو ترتیب دی جائے گی یہاں تک کہ جب یہ اس کے پاس جا پہنچیں گے تو ان کے کان ، آنکھیں اور چمڑے ان کے خلاف ان کے اعمال کی شہادت دیں گے اور وہ اپنے اعضاء سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف گواہی کیوں دی تو وہ کہیں گے کہ جس اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کو بولنے کی طاقت دی ہے اسی نے ہمیں بھی گویائی کی طاقت دی ہے۔ اسی طرح سورۂ یٰسین میں ہے: {اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰٓی اَفْوَاہِہِمْ وَتُکَلِّمُنَآ اَیْدِیْہِمْ وَتَشْہَدُ اَرْجُلُہُمْ بِمَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَo} (یٰسٓ: ۶۵) اس دن ہم ان کے مونہوں پر مہر لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ بول بول کر ان کے اعمال ہم سے بیان کریں گے اور ان کے پاؤں بھی کیے ہوئے اعمال کی گواہی دیں گے۔ (۴) نیز معلوم ہوا کہ انسانی اعضاء میں سب سے پہلے بائیں ران کی ہڈی بول کر انسان کے اعمال بیان کرے گی۔ اور انسان کے منہ پر مہر لگا دی جائے گی اور وہ زبان سے کچھ نہیں کہہ سکے گا۔