Blog
Books
Search Hadith

فیصلے میں اللہ تعالیٰ کے عدل و انصاف ، اس کے اپنے مومن بندے پر رحم کرنے اور اس کی ستر پوشی کرنے اور کافراور منافق کو ذلیل و رسوا کرنے کا بیان

۔ (۱۳۱۷۰)۔ وَعَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ الْحُبُلِیِّ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌یَقُوْلُ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یَسْتَخْلِصُ رَجُلًا مِنْ اُمَّتِیْ عَلٰی رُؤُوْسِ الْخَلاَئِقِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِفَیَنْشُرُ عَلَیْہِ تِسْعَۃً وَتِسْعِیْنَ سِجِلَّا، کُلُّ سِجِلٍّ مَدَّ الْبَصَرِ ثُمَّ یَقُوْلُ: اَتُنْکِرُ مِنْ ہٰذَا شَیْئًا، اَظَلَمَتْکَ کَتَبَتِیْ الْحَافِظُوْنَ؟ قَالَ: لَا، یَارَبِّ! فَیَقُوْلُ: اَلَکَ عُذْرٌ اَوْ حَسَنَۃٌ؟ فَیَبْہُتُ الرَّجُلُ، فَیَقُوْلُ: لَا، یَارَبِّ! فَیَقُوْلُ: بَلٰی اِنَّ لَکَ عِنْدَنَا حَسَنَۃً وَاحِدَۃً، لَاظُلْمَ الْیَوْمَ عَلَیْکَ فَتُخْرَجُ لَہُ بِطَاقَۃٌ، فِیْہَا اَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ، فَیَقُوْلُ: اَحْضِرُوْہُ فَیَقُوْلُ: یَارَبِّ! مَا ہٰذِہِ الْبِطَاقَۃُ مَعَ ہٰذِہِ السِّجِلَّاتِ! فَیُقَالُ: اِنَّکَ لَاتُظْلَمُ، قَالَ: فَتُوْضَعُ السِّجِلاَّتُ فِیْ کَفَّۃٍ، قَالَ: فَطَاشَتِ السِّجِلَّاتُ وَثَقُلَتِ الْبِطَاقَۃُ وَلَایَثْقُلُ شَیْئٌ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔)) (مسند احمد: ۶۹۹۴)

سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ایک آدمی کو لوگوں کے سامنے سے الگ کر ے گا اور ا س کے سامنے اس کے گناہوں کے ننانوے رجسٹر پھیلا دئیے جائیں گے، ہر رجسٹر تاحدِّ نگاہ ہو گا، اللہ تعالیٰ اس بندے سے فرمائے گا :کیا تو ان گناہوں میں سے کسی گناہ کا انکار کرتا ہے؟ کیا میرے مقرر کر دہ لکھنے والے محافظ فرشتوں نے تجھ پر ظلم کیا ہے؟ وہ کہے گا: اے میرے رب! نہیں، جی نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: کیا تیرے پاس کوئی عذر یا نیکی ہے؟ وہ آدمی حیران و پریشان ہو کر کہے گا: اے میرے ربّ ! نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: ہمارے پاس تیری ایک نیکی ہے، آج تجھ پر ظلم نہیں کیا جائے گا، اس کے سامنے ایک ٹکڑا لایا جائے گا، اس پر کلمہ شہادت اَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ تحریر ہوگا، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: اس کو بھی سامنے لاؤ۔ وہ بندے کہے گا: اے میرے ربّ ! اتنے بڑے بڑے رجسٹروں کے مقابلے میں اس معمولی سے ٹکڑے کی کیا وقعت ہے؟ اللہ تعالیٰ کی طرف سے کہا جائے گا: آج تجھ پر ظلم نہیں کیا جائے گا، چنانچہ وہ تمام رجسٹر ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ دئیے جائیں گے اور وہ ہلکا ہونے کی وجہ سے اوپر اٹھ جائیں گا اور وہ ٹکڑا بھاری ہو جائے گا، اصل بات یہ ہے کہ مہربان اور نہایت رحم والے اللہ کے نام کے مقابلے میں کوئی چیز وزنی نہیں ہو سکتی۔
Haidth Number: 13170
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۱۷۰) تخریج: اسنادہ قوی، أخرجہ الترمذی: ۲۶۳۹، وابن ماجہ: ۴۳۰۰(انظر: ۶۹۹۴)

Wazahat

Not Available