Blog
Books
Search Hadith

فیصلے میں اللہ تعالیٰ کے عدل و انصاف ، اس کے اپنے مومن بندے پر رحم کرنے اور اس کی ستر پوشی کرنے اور کافراور منافق کو ذلیل و رسوا کرنے کا بیان

۔ (۱۳۱۷۲)۔ وَعَنْ فَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ وَعُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ حَدَّثَاہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِذَا کَانَ یَوْمُ الْقِیَامَۃِ وَفَرَغَ اللّٰہُ مِنْ قَضَائِ الْخَلْقِ فَیَبْقٰی رَجُلَانِ فَیُوْمَرُ بِہِمَا اِلَی النَّارِ فَیَلْتَفِتُ اَحَدُھُمَا، فَیَقُوْلُ الْجَبَّارُ تَبَارَکَ اِسْمُہُ: رُدُّوْہُ، فَیَرُدُّوْہُ فَیَقُوْلُ لَہُ: لِمَ اِلْتَفَتَّ یَعْنِیْ فَیَقُوْلُ: قَدْکُنْتُ اَرْجُوْ اَنْ تُدْخِلَنِی الْجَنَّۃَ قَالَ: فَیُوْمَرُ بِہٖاِلَی الْجَنَّۃِ قَالَ: فَیَقُوْلُ: لَقَدْ اَعْطَانِیْ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ حَتّٰی لَوْ اَنِّیْ اَطْعَمْتُ اَھْلَ الْجَنَّۃِ مَا نَقَصَ ذٰلِکَ مِمَّا عِنْدِیْ شَیْئًا۔)) وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذَا ذَکَرَہُیُرَی السُّرُوْرُ فِیْ وَجْہِہٖ۔)) (مسنداحمد: ۲۴۴۶۴)

سیدنافضالہ بن عبید اور سیدنا عبادہ بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے ، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب قیامت کا دن ہوگا اور اللہ تعالیٰ لوگوں کے فیصلوں سے فارغ ہو گا، تو اُدھر دو آدمی بچے ہوئے ہوں گے۔پھر ا نہیں جہنم کی طرف لے جانے کا حکم دیا جائے گا، ان میں سے ایک آدمی مڑ مڑ کر دیکھے گا، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: اسے واپس لاؤ، فرشتے اسے واپس لے آئیں گے،اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا: تو پیچھے مڑ مڑ کر کیوں دیکھ رہا تھا؟ وہ کہے گا: مجھے تو یہ امید تھی کہ تو مجھے جنت میں داخل کرے گا۔ پھر اسے جنت میں داخل کرنے کا حکم دیا جائے گا، وہ جنت میں جا کر کہے گا: اللہ تعالیٰ نے مجھے اس قدر نعمتیں دی ہیں کہ اگر میں تمام اہل ِ جنت کو بھی کھانا کھلاؤں تو میری نعمتوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب یہ واقعہ بیان فرماتے تو آپ کے چہرے پر خوشی کے آثار دکھائی دیتے۔
Haidth Number: 13172
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۱۷۲) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف رشدین بن سعد (انظر: ۲۳۹۶۴)

Wazahat

Not Available