Blog
Books
Search Hadith

جہنم کی وسعت اور اس کی دیواروں کا بیان

۔ (۱۳۲۱۲)۔ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: اَتَدْرِیْ مَا سِعَۃُ جَہَنَّمَ؟ قُلْتُ: لَا، قَالَ: اَجَلْ وَاللّٰہِ! مَا نَدْرِیْ، اِنَّ بَیْنَ شَحْمَۃِ اُذُنِ اَحَدِھِمْ وَبَیْنَ عَاتِقِہٖمَسِیْرَۃَ سَبْعِیْنَ خَرِیْفًا تَجْرِیْ فِیْہَا اَوْدِیَۃُ الْقَیْحِ وَالدَّمِ، قُلْتُ: اَنْہَارًا؟ قَالَ: لَا، بَلْ اَوْدِیَۃً، ثُمَّ قَالَ: اَتَرَوْنَ مَا سِعَۃُ جَہَنَّمَ؟ قُلْتُ: لَا، قَالَ:اَجَلْ وَاللّٰہِ! مَا نَدْرِیْ، حَدَّثَتْنِیْ عَائِشَۃُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا اَنَّہَا سَاَلَتْ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ قَوْلِہٖ {وَالْاَرْضُ جَمِیْعًا قَبْضَتُہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَالسَّمٰوَاتُ مَطْوِیَّاتٌ بِیَمِیْنِہٖ} فَاَیْنَ النَّاسُ یَوْمَئِذٍیَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((ھُمْ عَلٰی جَسْرِ جَہَنَّمَ۔)) (مسند احمد: ۲۵۳۶۸)

مجاہد سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھ سے پوچھا: آیا تم جانتے ہو کہ جہنم کی وسعت کتنی ہے؟ میںنے کہا: جی نہیں، انھوں نے کہا: واقعی ہم یہ نہیں جانتے، بہرحال (وہ اس قدر وسیع ضرور ہے کہ) ایک جہنمی کے کان کی لو اورکندھے کے درمیان ستر برس کی مسافت ہوگی، اس میں پیپ اور خون کی وادیاں بہتی ہوں گی۔ میںنے کہا: پیپ اور خون کی نہریں؟ انھوں نے کہا: نہریں نہیں، وادیاں وادیاں،پھر انھوں نے کہا: کیا جانتے ہو جہنم کس قدر فراخ ہوگی؟ میںنے کہا: جی نہیں، انھوں نے کہا: واقعی ہم نہیں جانتے کہ وہ کس قدر فراخ ہے؟ البتہ سیدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے مجھے بیان کیا تھا کہ انہوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کے بارے میں پوچھا تھا: {وَالْاَرْضُ جَمِیْعًا قَبْضَتُہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَالسَّمٰوَاتُ مَطْوِیَّاتٌ بِیَمِیْنِہٖ} (اور قیامت کے دن ساری زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور سارے آسمان بھی اس کے دائیں ہاتھ میں لپیٹے ہوئے ہوں گے) (سورۂ زمر: ۶۷) اے اللہ کے رسول ! اس تبدیلی کے وقت لوگ کہاں ہوں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ جہنم کے پل صراط پر ہوں گے۔
Haidth Number: 13212
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۲۱۲) تخریج: اسنادہ صحیح أخرجہ بتمامہ ومختصرا الترمذی: ۳۲۴۱، والنسائی فی الکبری : ۱۱۴۵۳، والحاکم: ۲/ ۴۳۶ (انظر: ۲۴۸۵۶)

Wazahat

فوائد:… سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا یہ کہنا چاہتی ہیں کہ اگر جہنم کے پل صراط پر ساری مخلوق ٹھہر سکتی ہے تو اس سے جہنم کی وسعت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔