Blog
Books
Search Hadith

جہنم سے ڈرانے کا بیان

۔ (۱۳۲۱۷)۔ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِم نِ الطَّائِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَال: قَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِتَّقُوا النَّارَ)) قَالَ: شَاحَ بِوَجْہِہٖحَتّٰی ظَنَنَّا اَنَّہ یَنْظُرُ اِلَیْہَا ثُمَّ قَالَ: ((اِتَّقُوا النَّارَ)) وَاَشَاحَ بِوَجْہِہٖقَالَ: قَالَ: مَرَّتَیْنِ اَوْثَلاثًا ((اِتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشَقِّ تَمْرَۃٍ فَاِنْ لَمْ تَجِدُوْا فَبِکَلِمَۃٍ طَیِّبَۃٍ۔)) (مسند احمد: ۱۹۶۰۶)

سیدنا عدی بن حاتم طائی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جہنم سے بچو اس کے ساتھ ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے چہرے سے ناگواری کا اظہار کیا، ہمیں یوں محسوس ہوا کہ گویا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسے دیکھ رہے ہیں، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جہنم سے بچنے کے اسباب پیدا کرو۔ ساتھ ہی آپ نے اپنے چہرے سے ناگواری کا اظہار فرمایا، دو تین مرتبہ ایسے ہوا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جہنم سے بچو، خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے ذریعے ہی ہو اور اگر کسی کو وہ بھی نہ ملے تو اچھی بات کے ذریعے ہی سہی۔
Haidth Number: 13217
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۲۱۷) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۰۲۳، ومسلم: ۱۰۱۶(انظر: ۱۹۳۸۷)

Wazahat

فوائد:… یعنی مسلمان کو چاہیے کہ وہ حسب ِ استطاعت صدقہ کرتا رہے اور اگر کسی میں اتنی طاقت بھی نہ ہو تو لوگوں سے اچھے انداز میں پیش تو آیا کرے، جو کہ سب سے آسان عمل ہے۔ یہ بات علیحدہ ہے کہ لوگوں کے مزاج بگڑ گئے ہیں اور انھوں نے اپنے اچھے موڈ کے لیے چند بندوں کو خاص کر لیا ہے۔