Blog
Books
Search Hadith

جنت کے درختوں، پرندوں اور نہروں کی کیفیت کا تذکرہ

۔ (۱۳۲۸۲)۔ وَعَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ حَیْدَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((فِی الْجَنَّۃِ بَحْرُ اللَّبَنِ ،وَبَحْرُ الْمَائِ، وَبَحْرُ الْعَسَلِ، وَبَحْرُ الْخَمْرِ ثُمَّ تَشَقَّقُ الْاَنْہَارُ مِنْہَا بَعْدَہُ۔)) (مسند احمد: ۲۰۳۱۱)

سیدنا معاویہ بن حیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت میں دودھ کا سمندر ہو گا، پانی کا سمندر ہو گا، شہد کا سمندر ہو گا اور شراب کا سمندر ہو گا، پھر ان سے نہریں نکل رہی ہوں گی۔
Haidth Number: 13282
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۲۸۲) تخریج: اسنادہ حسن، أخرجہ الترمذی: ۲۵۷۱ (انظر: ۲۰۰۵۲)

Wazahat

فوائد:… ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {مَثَلُ الْجَنَّۃِ الَّتِیْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَ فِیْہَآ اَنْہٰرٌ مِّنْ مَّاء ٍ غَیْرِ اٰسِنٍ وَاَنْہٰرٌ مِّنْ لَّبَنٍ لَّمْ یَتَغَیَّرْ طَعْمُہُ وَاَنْہٰرٌ مِّنْ خَمْرٍ لَّذَّۃٍ لِّلشّٰرِبِیْنَ وَاَنْہٰرٌ مِّنْ عَسَلٍ مُّصَفًّی وَلَہُمْ فِیْہَا مِنْ کُلِّ الثَّمَرٰتِ وَمَغْفِرَۃٌ مِّنْ رَّبِّہِمْ کَمَنْ ہُوَ خَالِدٌ فِی النَّارِ وَسُقُوْا مَائً حَمِیْمًا فَقَطَّعَ اَمْعَائَ ہُمْ} … اس جنت کا حال جس کا وعدہ متقی لوگوں سے کیا گیا ہے، یہ ہے کہ اس میں کئی نہریں ایسے پانی کی ہیں جوبگڑنے والا نہیں اور کئی نہریں دودھ کی ہیں، جس کا ذائقہ نہیں بدلا اور کئی نہریں شراب کی ہیں، جو پینے والوں کے لیے لذیذ ہے اور کئی نہریں خوب صاف کیے ہوئے شہد کی ہیں اور ان کے لیے اس میں ہر قسم کے پھل اور ان کے رب کی طرف سے بڑی بخشش ہے۔ (کیا یہ متقی لوگ) ان جیسے ہیں جو ہمیشہ آگ میں رہنے والے ہیں اور جنھیں کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا، تو وہ ان کی انتڑیاں ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا ۔ (سورۂ محمد: ۱۵) اس فصل کی احادیث سے معلوم ہوا کہ جنت کے درخت ہوں گے تو درخت ہی، مگر ان کی کیفیت ، خوبصورتی اور طول و بلندی انسان کے وہم و گمان میںنہیں آسکتی، ایک درخت کا سایہ اس قدر طویل ہوگا کہ تیز رفتار سوار ایک سو سال میں بھی اس کے سایہ کو طے نہیں کر سکے گا۔