Blog
Books
Search Hadith

اہل ایمان کا جنت میں اپنے ربّ کا دیدار کرنا اور یہ سب سے بڑی نعمت ہو گی، جو اللہ تعالیٰ ان کو عطا کرے گا، اللہ ہمیں اس سے محروم نہ رکھے (آمین)نیز اس باب میں موقف سے موت کے ذبح ہونے تک کے ابواب کی تلخیص بھی ہے

۔ (۱۳۳۴۱)۔ وَعَنْ صُہَیْبِ بْنِ سِنَانٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِذَا دَخَلَ اَھْلُ الْجَنَّۃِ الْجَنَّۃَ نُوْدُوْا: یَا اَھْلَ الْجَنَّۃِ! اِنَّ لَکُمْ مَوْعِدًا عِنْدَ اللّٰہِ لَمْ تَرَوْہُ۔فَقَالُوْا: وَمَا ھُوَ؟ اَلَمْ تُبِیِّضْ وُجُوْھَنَا وَتُزَحْزِحْنَا عَنِ النَّارِ وَتُدْخِلْنَا الْجَنَّۃَ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: اَلَمْ یُثَقِّلْ مَوَازِیْنَنَا وَیُعْطِنَا کُتُبَنَا بِاَیْمَانِنَا وَیُدْخِلْنَا الْجَنَّۃَ وَیُنَجِّنَا مِنَ النَّارِ) قَالَ: فَیَکْشِفُ الْحِجَابَ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: فَیَتَجَلّٰیاللّٰہُ لَھُمْ) فَیَنْظُرُوْنَ اِلَیْہِ، فَوَاللّٰہِ! مَا اَعْطَاھُمُ اللّٰہُ شَیْئًا اَحَبَّ اِلَیْہِمْ مِنْہُ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: مِنَ النَّظْرِ اِلَیْہِ)۔)) ثُمَّ تَلَا رَسُوْلُ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : {لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا الْحُسْنٰی وَزِیَادَۃٌ} [یونس: ۲۶] (مسند احمد: ۱۹۱۴۳)

سیدنا صہیب بن سنان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب اہل جنت، جنت میں داخل ہوجائیں گے تو ان کو یہ آواز دی جائے گی: اے اہل جنت! تمہارے لیے اللہ تعالیٰ کا ایک وعدہ پورا ہونا باقی ہے، ابھی تک تم نے اسے نہیں دیکھا، وہ کہیں گے: اے اللہ! کیا تو نے ہمارے چہروں کو سفید کر کے اور جہنم سے محفوظ رکھ کر ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا، ایک روایت میں ہے: وہ کہیں گے: کیا اللہ نے ہمارے میزانوں کو بھاری نہیں کیا اور کیا ہمارے نامہ ہائے اعمال ہمارے دائیں ہاتھوں میں پکڑا کر ہمیں جہنم سے بچا کر جنت میں داخل نہیں کیا۔ اتنے میں وہ حجاب اٹھائے گا اور اللہ تعالیٰ ان کے سامنے جلوہ فرمائے گا اور وہ اس کا دیدار کریں گے، اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ نے ان کو اس سے بہتر اور پسندیدہ کوئی چیز نہیں دی ہوگی۔ پھر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: {لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الْحُسْنٰی وَ زِیَادَۃٌ} (جو لوگ دنیا میں نیکوکار ہیں، ان کو ان کے اعمال کا اچھا بدلہ ملے گا اور مزید ایک نعمت بھی ملے گی۔ (سورۂ یونس: ۲۶)
Haidth Number: 13341
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۳۴۱) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۸۱ (انظر: ۱۸۹۳۵)

Wazahat

فوائد:… اس باب سے معلوم ہوا کہ اہل ایمان کو قیامت کے دن اپنے ربّ کی زیارت اور دیدار نصیب ہوگا،اور جس طرح سورج یا چودھویں رات کے چاند کے سامنے بادل نہ ہوں تو سورج اور چاند کو دیکھنے میں کچھ دقت و مشقت نہیں آتی ہر آدمی اپنی اپنی جگہ پر موجود رہتے ہوئے سورج اور چاند کو دیکھ لیتا ہے، اس طرح اللہ تعالیٰ کا دیدار کرنے میں بھی لوگوں کو دھکم پیل پیش نہیں آئے گی بلکہ ہر شخص اپنی اپنی جگہ پر ہی اللہ تعالیٰ ربّ العزت کے دیدار سے مشرف ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہم کو ایسی موت نصیب فرمائے کہ جس کے بعد ہم حشر میں اپنے ربّ کا انتظار کریں اور کسی معبودِ باطل کے پیچھے نہ چلیں۔ (آمین) اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اَزْوَاجِہٖ وَ ذُرِّیِّتِہٖ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی آلِ اِبْرَاہِیْمَ وَبَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اَزْوَاجِہٖ وَ ذُرِّیِّتِہٖ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرِاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔ وَآخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لَلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ تاریخ تکمیل: سینچر وار ، 5شوال 1435؁ھـ (2اگست 2014؁ئ) مقام تکمیل: آبائی گاؤں کوٹ شیرا، ملتان خورد، ضلع چکوال (پاکستان) لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ اللہ تعالی ہی ہے جو خیر و بھلائی کے امور کو آسان کر دیتا ہے، اسی کی توفیق سے ہر نیکی کرنے کی طاقت اور ہر برائی سے بچنے کی قوت ملتی ہے، ہم اس موقع پر ربّ جلیل کا جوشکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں، قلوب و اذہان کے تصورات کو الفاظ شرمندۂ تعبیر نہیں کر سکتے، اگر سارا مال و متاع اس کے راستے میں وقف کر دیا جائے اور زبانیں اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کَثِیْرًا کہتے کہتے ساکن ہو جائیں، تو شاید اس کے ہزارویں حصے کا بھی حق ادا نہ ہو سکے۔ (تَقَبَّلَ اللّٰہُ مِنَّا جُھْدَنَا ھٰذَا وَ اَعَاذَنَا مِنَ الشَّرِّ الْعَاجِلِ وَالْآجِلِ) اے ربّ شکور! گنہگاروں کی نیکیوں کے قدردان ربّ! وسیع و عریض رحمت والے ربّ! بخش دینے والے ربّ! اے وہ ربّ جلیل کہ جس کی رحمت اس کے غضب پہ غالب آگئی! اے وہ ربّ عظیم جو اپنے بندے کو بخشنے کے لیے اس کی نیکیوں کے ہونے اور برائیوں کے نہ ہونے کا محتاج نہیں ہے! ہماری اس ادنی سی کاوش کو شرفِ قبولیت سے نواز دے اور اس محنت کو ہمارے لیے صدقہ جاریہ بنا دے۔ (آمین) تیری رحمت کے سہارے ہمارا جو حصہ بنتا ہے، ہمیں اس سے کئی گنا زیادہ عطا فرما۔ (آمین) اور اگر ہم اپنی خطاؤں کی وجہ سے اپنے حصے سے محروم قرار پائیں، تو ہمیں بلاسبب اپنی رحمت کا مستحق قرار دے، اے عزتیں دینے والے ربّ! (آمین) الٰہی! ہمیں ریاکاری، نمودو نمائش اور تمام روحانی اور اخلاقی بیماریوں سے محفوظ فرما۔ (آمین) الٰہی! ہمیں عزت والی زندگی عطا فرمایا اور ہمارے وطن اور عالم اسلام پر رحم فرما دے۔ (آمین) اے ربّ کریم! ہمیں اپنے پیارے نبی کی سنتوں کا حقیقی خادم بنا دے۔ (آمین ثم آمین یا ربّ العالمین) سُبْحَانَکَ اللَّہُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ،أَشْہَدُ أَنْ لا إِلَہَ إِلا أَنْتَ،أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إِلَیْکَ