Blog
Books
Search Hadith

عورۃ اور اس کی حد کا اورران کو پردہ قرار دینے والے کی دلیل کا بیان

۔ (۱۳۹۲) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: مَرَّ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَنَا مَعَہُ عَلَی مَعْمَرٍ وَفَخِذَاہُ مَکْشُوفَتَانِ فَقَالَ: ((یَامَعْمَرُ! غَطِّ فَخِذَیْکَ فَإِنَّ الْفَخِذَیْنِ عَوْرَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۲۲۸۶۲)

اوران ہی سے ایک دوسری سند کے ساتھ مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھا، ہم معمر کے پاس سے گزرے اور ان کی رانیں ننگی تھیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو فرمایا: معمر! اپنی رانیں ڈھانک لو کیونکہ رانیں بھی عورہ ہیں۔
Haidth Number: 1392
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۹۲) تخریـج:… حدیث حسن۔ أخرجہ الحاکم: ۴/ ۱۸۰، والبخاری فی تاریخہ : ۱/ ۱۳، وانظر ما قبلہ (انظر: ۲۲۴۹۵)۔

Wazahat

فوائد:… ان تمام احادیث ِ مبارکہ سے ثابت ہوتا ہے کہ مرد کی ران بھی پردہ والی جگہ ہے، اس کو ڈھانپا جائے۔ اگلے باب میں مسئلہ کی تحقیق پیش کی جائے گی۔ قارئین سے التماس ہے کہ وہ تمام نصوص کا بغور جائزہ لیں۔