Blog
Books
Search Hadith

جو ران اور ناف کو چھپائے جانے والے حصوں میں شامل نہیں سمجھتا، اس کی دلیل

۔ (۱۳۹۴) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ جَالِسًا کَاشِفًا عَنْ فَخِذِہِ فَاسْتَأْذَنَ أَبُوْبَکْرٍ فَأَذِنَ لَہُ وَھُوَ عَلٰی حَالِہِ، ثُمَّ اسْتَأْذَنَ عُمَرُ فَأَذِنَ لَہُ وَھُوَ عَلٰی حَالِہِ، ثُمَّ اسْتَأَذَنَ عُثْمَانُ فَأَرْخٰی عَلَیْہِ ثِیَابَہُ، فَلَمَّا قَامُوْا قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہ! اِسْتَاْذَنَ أَبُوبَکْرِ وَ عُمَرُ فَأَذِنْتَ لَھُمَا وَأَنْتَ عَلٰی حَالِکَ، فَلَمَّا اسْتَأْذَنَ عُثْمَانُ أَرْخَیْتَ عَلَیْکَ ثِیَابَکَ؟ فَقَالَ: ((یَاعَائِشَۃُ! اَ لَا اَسْتَحْیِیْ مِنْ رَجُلٍ وَاللّٰہِ إِنَّ الْمَلَائِکَۃَ تَسْتَحِیِیْ مِنْہُ۔)) (مسند احمد: ۲۴۸۳۴)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی ران سے کپڑا ہٹا کر بیٹھے ہوئے تھے،اسی اثنا میں سیّدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اجازت چاہی، آپ نے انہیں اجازت دے دی، جبکہ آپ اسی طرح رہے، پھر سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اجازت طلب کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں بھی اجازت دے دی اور آپ اسی طرح ہی رہے۔ پھر سیّدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اجازت طلب کی تو آپ نے اپنی ران پر کپڑا ڈال لیا۔ جب یہ سارے لوگ چلے گئے تو میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! جب ابوبکر و عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما نے اجازت طلب کی تو آپ نے انہیں اجازت دے دی اور آپ (اپنی ران ننگی رکھے ہوئے) اسی حالت پر بیٹھے رہے،لیکن جب عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اجازت چاہی تو آپ نے (ران پر)کپڑا ڈال لیا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جواب دیا: عائشہ: میں اس آدمی سے حیا کیوں نہ کروں کہ اللہ کی قسم فرشتے بھی جس سے حیا کرتے ہیں۔
Haidth Number: 1394
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۹۴) تخریـج:… أخرجہ مسلم: ۲۴۰۱ (انظر: ۲۴۳۳۰)۔

Wazahat

Not Available