Blog
Books
Search Hadith

نمازی کے لیے سترے کے مستحب ہونے اور اس کے قریب ہونے کا بیان اور اس کی وضاحت کہ وہ کس چیز کا ہو اور نمازی کی کس طرف ہونا چاہیے؟

۔ (۱۴۷۳) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ فَلْیَجْعَلْ تِلْقَائَ وَجْھِہِ شَیْأً فَإِنْ لَمْ یَجِدْ شَیْئًا فَلْیَنْصِبْ عَصًا، فَإِنْ لَمْ یَکُنْ مَعَہُ عَصًا فَلْیَخُطَّ خَطًّا وَلَایَضُرُّہُ مَامَرَّ بَیْنَیَدَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۷۳۸۶)

سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ابوالقاسم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی نماز پڑھے تواپنے سامنے کوئی چیز رکھ لیا کرے، اگر کوئی چیزنہ پائے تو لاٹھی گاڑھ لیا کرے اور لاٹھی اس کے پاس نہ ہو تو اپنے سامنے ایک لکیر کھینچ لیا کرے، کیونکہ ایسا کرنے کے بعد اس کے سامنے سے گزرنے والی کوئی چیز اسے نقصان نہیں دے سکی گی۔
Haidth Number: 1473
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۴۷۳) تخریـج:… اسنادہ ضعیف لاضطرابہ وجھالۃ راویہ ابی محمد بن عمرو بن حریث، أخرجہ ابوداود: ۶۹۰، وابن ماجہ: ۹۴۳ (انظر: ۷۳۹۲)۔

Wazahat

فوائد:… یہ حدیث ضعیف ہے، اس لیے نمازی کو اپنے سامنے کوئی چیز رکھنے کا اہتمام کرنا چاہیے، لکیر کھینچنا کفایت نہیں کرے گا۔