Blog
Books
Search Hadith

نمازی کے لیے سترے کے مستحب ہونے اور اس کے قریب ہونے کا بیان اور اس کی وضاحت کہ وہ کس چیز کا ہو اور نمازی کی کس طرف ہونا چاہیے؟

۔ (۱۴۷۵) عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ فَیَعْرِضُ الْبَعِیْرَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ وَقَالَ عُبَیْدُ اللّٰہِ سَأَلْتُ نَافِعًا فَقُلْتُ إِذَا ذَھَبَتِ ا لإِْبِلُ کَیْفَ کَانَیَصْنَعُ ابْنُ عُمَرَ؟ قَالَ کَانَ یَعْرِضُ مُؤْخِرَۃَ الرَّحْلِ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ (وَفِیْ لَفْظٍ) قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَعْرِضُ عَلٰی رَاحِلَتِہِ وَیُصَلِّیْ إِلَیْہَا۔ (مسند احمد: ۶۱۲۸)

عبید اللہ بن نافع ، سیّدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے اور قبلہ کے درمیان (یعنی اپنے سامنے) اونٹ بٹھا کرنماز پڑھتے تھے۔ عبید اللہ کہتے ہیں: میںنے نافع سے سوال کیا: جب اونٹ چلا جاتا تو سیّدنا ابن عمر کیا کرتے تھے؟ انہوںنے جواب دیا: تو وہ اپنے سامنے پالان کی پچھلی لکڑی رکھ لیتے تھے۔ اور ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی سواری کے سامنے ہوتے اور اس کی طرف نماز پڑھتے۔
Haidth Number: 1475
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۴۷۵) تخریـج:… أخرجہ البخاری: ۵۰۷، ومسلم: ۵۰۲ (انظر: ۴۴۶۸، ۶۱۲۸)۔

Wazahat

فوائد:… یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور صحابہ کرام کا نماز میں اپنے سامنے سترہ رکھنے کا اہتمام تھا، کیا آج اس قسم کا تصور پایا جاتا ہے۔ یہ نقطہ ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ کسی سنت کو زیادہ اہم یا کم اہم قرار دینے کا دارومدار ہمارے مزاج یا ذہن پر نہیں ہے، بلکہ آیات و احادیث پر ہے۔