Blog
Books
Search Hadith

نمازی کے لیے سترے کے مستحب ہونے اور اس کے قریب ہونے کا بیان اور اس کی وضاحت کہ وہ کس چیز کا ہو اور نمازی کی کس طرف ہونا چاہیے؟

۔ (۱۴۷۶) عَنْ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ تُرْکَزُ لَہُ الْحَرْبَۃُ فِی الْعِیْدَیْنِ فَیُصَلِّیْ إِلَیْہَا۔ (مسند احمد: ۵۸۴۰)

سیّدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ دونوں عیدوں کی نمازوں میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے نیزہ گاڑدیا جاتا تھا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کی طرف نماز پڑھتے تھے۔
Haidth Number: 1476
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۴۷۶) تخریـج:… أخرجہ البخاری: ۴۹۸، ۹۷۲، ومسلم: ۵۰۱ (انظر: ۴۶۱۴، ۵۸۴۰)۔

Wazahat

فوائد:… اس حدیث مبارکہ کا تعلق اگرچہ میدانیا کھلی جگہ سے ہے، لیکن اس کا یہ مطلب کیسے کشید کر لیا جائے کہ مساجد اور گھروں میں سترے کی ضرورت نہیں ہے، ایک مقام پر ایک سنت کا اہتمام کرنے سے یہ تو لازم نہیں آتا کہ دوسرے مقام پر اس کی اہمیت کم ہو جائے، جبکہ عام حکم بھی موجود ہو اور مساجد کے اندر سترے کا اہتمام کرنے کی احادیث بھی موجود ہوں۔