Blog
Books
Search Hadith

نمازی کے لیے سترے کے مستحب ہونے اور اس کے قریب ہونے کا بیان اور اس کی وضاحت کہ وہ کس چیز کا ہو اور نمازی کی کس طرف ہونا چاہیے؟

۔ (۱۴۷۷) عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ عُبَیْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کُنَّا نُصَلِّیْ وَالدَّوَابُّ تَمُرُّ بَیْنَ أَیْدِیْنَا فَذَکَرْنَا ذَالِکَ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((مِثْلُ مُؤْخِرَۃِ الرَّحْلِ تَکُوْنُ بَیْنَیَدَیْ أَحَدِکُمْ ثُمَّ لَا یَضُرُّہُ مَامَرَّ عَلَیْہِ۔)) وَقَالَ عُمَرَ مَرَّۃً: ((بَیْنَیَدَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۱۳۸۸)

سیّدنا طلحہ بن عبید اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: ہم نماز پڑھ رہے ہوتے او ر ہمارے سامنے سے چوپائے گزر جاتے تھے، جب ہم نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے اس چیز کا ذکر کیاتو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کے سامنے پالان کی پچھلی لکڑی جیسی کوئی چیز ہو تو پھر آگے سے گزر جانے والی چیز نقصان نہیں دیتی۔
Haidth Number: 1477
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۴۷۷) تخریـج:… أخرجہ مسلم: ۴۹۹ (انظر: ۱۳۸۸)۔

Wazahat

Not Available