Blog
Books
Search Hadith

نمازی کے لیے سترے کے مستحب ہونے اور اس کے قریب ہونے کا بیان اور اس کی وضاحت کہ وہ کس چیز کا ہو اور نمازی کی کس طرف ہونا چاہیے؟

۔ (۱۴۸۱) عَنْ ضُبَاعَۃَ بِنْتِ الْمِقَدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِیْہَا أَنَّہُ قَالَ: مَارَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی إِلٰی عَمُوْدٍ وَلَا عُودٍ وَلَا شَجَرَۃٍ إِلَّا جَعَلَہُ عَلَی حَاجِبِہِ الْأَیْمَنِ أَوِ الْأَیْسَرِ وَلَا یَصْمُدُ لَہُ صَمْدًا۔)) (مسند احمد: ۲۴۳۲۱)

سیّدنامقداد بن اسود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ نے کسی ستون یا لکڑییا درخت کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی ہو، مگر آپ اسے اپنی دائیںیا بائیں سمت کی طرف کر لیتے او ربالکل اس کے سامنے کھڑے نہ ہوتے تھے۔ ـ
Haidth Number: 1481
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۴۸۱) تخریـج:… اسنادہ ضعیف جدا، الولید بن کامل لین الحدیث، والمھلب بن حجر وضباعۃ مجھولان، أخرجہ ابوداود: ۶۹۳ (انظر: ۲۳۸۲۰)

Wazahat

فوائد:… یہ حدیث ضعیف ہے، اس باب کی دوسری احادیث کا تقاضا یہ ہے کہ نمازی کے سامنے کم از کم اونٹ کی پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز ہونی چاہیے۔