Blog
Books
Search Hadith

نمازی کے آگے گزرنے والے آدمی وغیرہ کو روکنے کا بیان

۔ (۱۴۹۱) عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی بِہِمْ إِلٰی جَدْرٍ اِتَّخَذَہُ قِبْلَۃً فَأَقْبَلَتْ بَہْمَۃٌ تَمَرُّ بَیْنَیَدَیِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَمَا زَالَ یُدَارِئُہَا وَیَدَ نُوْ مِنْ الْجَدَرِ حَتّٰی نَظَرْتُ إِلٰی بَطْنِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْلَصِقَ بِالْجِدَارِ وَ مَرَّتْ مِنْ خَلْفِہِ۔ (مسند احمد: ۶۸۵۲)

سیّدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک دیوار کو قبلہ بنا کر انہیں نماز پڑھا رہے تھے، ایک بکر ی کا بچہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آگے سے گزرنے لگا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسے روکتے رہے اور دیوار کے قریب ہوتے گئے حتی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا پیٹ دیوار کے ساتھ لگ گیا اور وہ بچہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے سے گزر گیا۔
Haidth Number: 1491
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۴۹۱) تخریـج:… صحیح، أخرجہ ابوداود: ۷۰۸(انظر: ۶۸۵۲م)۔

Wazahat

فوائد:… عام دوسری احادیث سے بھییہی ثابت ہوتا ہے کہ دوران جماعت امام کا سترہ مقتدیوں کا بھی سترہ ہوتا ہے، اس حدیث ِ مبارکہ سے اس مسئلہ کی وضاحت کے ساتھ ساتھ یہ بھی پتہ چلا کہ دوران جماعت مقتدی کے سامنے سے گزرنے میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے سے بکری کے بچے کے گزرنے کا یہ مطلب ہوا کہ وہ پہلی صف کے نمازیوں کے سامنے سے گزر رہا تھا۔ لغت میں بَہْمَۃٌ کا اطلاق بھیڑ کے نر اور مادہ بچے پر ہوتا ہے، لیکن تغلیباً بکری کے بچے کو بھی کہہ دیتے ہیں۔