Blog
Books
Search Hadith

نماز کے جامع طریقے کا بیان

۔ (۱۵۱۱) عَنِ الْقَاسِمِ قَالَ جلَسْنَا إِلٰی عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزٰی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَقَالَ: أَلَا أَرِیْکُمْ صَلَاۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: فَقُلْنَا: بَلٰی، قَالَ: فَقَامَ فَکَبَّرَ ثُمَّ قَرَأَ ثُمَّ رَکَعَ فَوَضَعَ یَدَیْہِ عَلَی رُکْبَتَیْہِ حَتّٰی أَخَذَ کُلُّ عُضْوٍ مَأْخَذَہُ، ثُمَّ رَفَعَ حَتّٰی أَخَذَ کُلُّ عُضْوٍ مَأْخَذَہُ، ثُمَّ سَجَدَ حَتّٰی أَخَذَ کُلُّ عُضْوٍ مَأْخَذَہُ، ثُمَّ رَفَعَ فَصَنَعَ فِیْ الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ کَمَاصَنَعَ فِی الرَّکْعَۃِ الْأُولٰی، ثُمَّ قَالَ: ھٰکَذَا صَلَاۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۵۴۴۵)

قاسم کہتے ہیں: ہم عبد الرحمن بن ابزی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، وہ کہنے لگے کہ کیا میں تمہیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز نہ دکھاؤں ؟ ہم نے جواب دیا:کیوںنہیں، قاسم کہتے ہیں: پس انہوں نے کھڑے ہوکر اللہ اکبر کہا، پھر قرا ء ت کرکے جب رکوع کیا تواپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں پر رکھے (اور اتنی دیر ٹھہرے کہ) ہر عضو اپنی جگہ پر مطمئن ہو گیا، پھر (رکوع سے) اٹھے (اور اتنی دیر قومہ کیا کہ) ہر عضو نے اپنی جگہ پر قرار پکڑ لیا، پھر سجدہ کیا حتی کہ ہرعضو اپنی جگہ پر پرسکون ہو گیا، پھر ( سجدہ سے) اٹھے، پھردوسری رکعت میں ویسے ہی کیا جیسے پہلی رکعت میں کیا، پھر کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز ایسے ہی تھی۔
Haidth Number: 1511
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۵۱۱) تخریـج:… اسنادہ صحیح، أخرجہ البخاری فی التاریخ الکبیر : ۵/ ۱۷۴، وفی الباب احادیث اخری ثابتۃ۔ (انظر: ۱۵۳۷۱)۔

Wazahat

فوائد:… مطمئن ہونے، قرار پکڑنے اور پرسکون ہونے سے مراد یہ ہے کہ اطمینان کے ساتھ رکوع و سجود اور قومہ و جلسہ کو ادا کیا جائے اور جلدی نہ کی جائے۔ آجکل اکثر نمازیوں کی صورتحال اس کے برعکس نظر آتی ہے۔