Blog
Books
Search Hadith

نماز کے جامع طریقے کا بیان

۔ (۱۵۱۴) (وَمِنْ طَرِیقٍ ثَالِثٍ) بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ قَالَ: ثُمَّ وَضَعَ یَدَہُ الْیُسْرٰی عَلٰی رُکْبَتِہِ الْیُسْرٰی وَوَضَعَ ذِرِاعَہُ الْیُمْنٰی عَلٰی فَخِذِہِ الْیُمْنٰی ثُمَّ أَشَارَ بِسَبَّابَتِہِ وَوَضَعَ الإِْبْہَامَ عَلَی الْوُ سْطٰی وَقَبَضَ سَائِرَ أَصَابِعِہِ۔ (مسند احمد: ۱۹۰۶۴)

(تیسری سند) اس میں ہے: سیّدنا وائل بن حجر کہتے ہیں: پھر آپ نے اپنا بایاں ہاتھ بائیں گھٹنے پر رکھا،اور اپنے دائیںبازو کواپنی دائیں ران پر رکھا، پھر انگشتِ شہادت سے اشارہ کیا، انگوٹھا درمیانی انگلی پر رکھا اور باقی ساری انگلیاں بند کرلیں۔
Haidth Number: 1514
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۵۱۴) تخریـج:… اسنادہ صحیح، أخرجہ عبد الرزاق: ۲۵۲۲، والطبرانی فی الکبیر : ۲۲/۸۱، وانظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۱۸۸۵۸)۔

Wazahat

فوائد:… قارئین ذہن نشین کر لیں کہ سیّدنا وائل بن حجر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ۹ ھ میں مسلمان ہوئے، یہ اگلے سال سردی کے موسم میں دوبارہ تشریف لائے، یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی حیات ِ مبارکہ کا آخری موسم سردا تھا۔ (دیکھئے: عمدۃ القاری: ۵/ ۲۷۴، صحیح ابن حبان: ۳/ ۱۶۹) انھوں نے دونوں موقعوں پر رفع الیدین کی حدیث بیان کی۔ رفع الیدین کے منسوخ ہونے کا بے بنیاد دعوی کرنے والے متنبہ رہیں۔ اس حدیث ِ مبارکہ سے ثابت ہوا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ۱۰ ھ میں رفع الیدین کرنے کی دلیل موجود ہے اور گیارہویں سن ہجری کے تیسرے مہینے میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم انتقال فرما گئے۔