Blog
Books
Search Hadith

نماز کے جامع طریقے کا بیان

۔ (۱۵۱۷) عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِیْ قِلَابَۃَ عَنْ مَالِکِ بِنْ الْحُویَرْثِ اللَّیْثِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّہُ قَالَ لأَصْحَابِہِ یَوْمًاَ أَلَا أُرِیْکُمْ کَیْفَ کَانَتْ صَلَاۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: وَ ذٰلِکَ فِیْ غَیْرِ حِیْنِ صَلَاۃٍ، فَقَامَ فَأَمْکَنَ الْقِیَامَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَمْکَنَ الرُّکُوعَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ وَانْتَصَبَ قَائِمًا ھُنَیَّۃً ثُمَّ سَجَدَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ وَیُکَبِّرُ فِی الْجُلُوْسِ، ثُمَّ انْتَظَرَ ھُنَیَّۃً ثُمَّ سَجَدَ، قَالَ أَبُو قِلَابَۃَ: فَصَلّٰی صَلَاۃً کَصَلَاۃِ شَیْخِنَا ھٰذَا یَعْنِی عَمْرَوبْنَ سَلَمَۃَ اَلْجَرْمِیَّ وَکَانَ یَؤُمُّ عَلٰی عَہْدِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ أَیُّوبُ: فَرَأَیْتُ عَمْرَو بْنَ سَلَمَۃَیَصْنَعُ شَیْئًا لَاأَرَاکُمْ تَصْنَعُونَہُ، کَانَ إِذَا رَفَعَ َرَأْسَہُ مِنْ السَّجْدَ تَیْنِ اسْتَوٰی قَاعِدًا ثُمَّ قَامَ مِنَ الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی وَالثَّالِثَۃِ (مسند احمد: ۲۰۸۱۳)

سیّدنامالک بن حویرث لیثی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، انھوں نے ایک دن اپنے ساتھیوں سے کہا: کیا میں تمہیںرسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز نہ دکھاؤں کہ وہ کیسی تھی؟جبکہیہ نماز کا وقت نہیں تھا۔ پھر (انھوں نے نماز شروع کر دی) قیام کیا اور اچھا قیام کیا، پھر رکوع کیا اور اچھا رکوع کیا، پھر ( رکوع سے) اپنا سر اٹھایا اور کچھ دیر سیدھے کھڑے رہے پھر سجدہ کیا، پھر (سجدے سے) اپنا سر اٹھایا، وہ بیٹھتے وقت تکبیر کہتے تھے، پھر کچھ انتظار کرکے (دوسرا) سجدہ کیا ۔ ابو قلابہ کہتے ہیں: انہوں نے ہمارے شیخ سیّدنا عمرو بن سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی نماز جیسی نماز پڑھائی اور یہ (عمرو بن سلمہ) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زمانے میں امامت کرواتے تھے۔ ایوب کہتے ہیں: میںنے سیّدنا عمرو بن سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ایک کام کرتے ہوئے دیکھا تھا، تم وہ کام نہیں کرتے اور وہ یہ ہے کہ وہ پہلی اور تیسری رکعت میں جب دو سجدوںسے اپنا سر اٹھاتے تو سیدھے بیٹھ جاتے پھر اگلی رکعت کے لیے اٹھتے۔
Haidth Number: 1517
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۵۱۷) تخریـج:… أخرجہ البخاری: ۸۰۲، ۸۱۸ (انظر: ۲۰۵۳۹)۔

Wazahat

فوائد:… اس حدیث کے آخری جملے میں جلسۂ استراحت کا ذکر ہے، یعنی پہلی اور تیسری رکعت کے دو سجدوں کے بعد کچھ دیر کے لیے بیٹھا جائے اور پھر دوسری اور چوتھی رکعت کے لیے کھڑا ہوا جائے، اس وقت اکثر نمازی اس چیز کو چھوڑ چکے ہیں۔ نیز ان احادیث میں اعتدال اور اطمینان کی تعلیم دی جا رہی ہے۔