Blog
Books
Search Hadith

اسی باب کی ایک فصل اس شخص کی دلیل کے متعلق جس کے خیال کے مطابق تکبیرۂ تحریمہ کے علاوہ رفع الیدین نہیں ہے

۔ (۱۵۳۹) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاۃَ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی تَکُونَ إِبْہَامَاہُ حِذَائَ أُذُنَیْہِ۔ (مسند احمد: ۱۸۸۷۷)

سیّدنا براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب نماز شروع کرتے تو رفع الیدین کرتے حتی کہ آپ کے انگوٹھے آپ کے کانوں کے برابر ہوجاتے۔
Haidth Number: 1539
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۵۳۹) تخریـج:… اسنادہ ضعیف، لضعف یزید بن ابی زیاد، أخرجہ ابوداود: ۷۵۰، والبخاری فی رفع الیدین : ۳۴ (انظر: ۱۸۴۸۷، ۱۸۶۷۴)۔

Wazahat

فوائد:… یہ پوری حدیثیوں ہے: ((کَانَ النَّبِیُُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أِذَا کَبَّرَ لِاِفْتِتَاحِ الصَّلَاۃَ رَفَعَ یَدَیْہِ أِلٰی قَرِیْبٍ مِنْ أُذُنَیْہِ ثُمَّ لَا یَعُوْدُ۔)) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب آغاز نماز کی (تکبیر تحریمہ) کہتے تو اپنے کانوں کے قریب تک رفع الیدین فرماتے، پھر نہیں لوٹتے تھے (رفع الیدین نہیں کرتے تھے)۔ تبصرہ:… یہ حدیث ضعیف ہے، اس کی سند میںیزید بن ابی زیاد راوی ہے، جمہور نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے۔ (۱)… امام ابو حاتم رازی فرماتے ہیں: ضعیف الحدیث ، کان حدیثہ موضوع یعنی: یہ ضعیف الحدیث ہے، گویا اس کی حدیث موضوع (من گھڑت) ہے۔ (الجرح والتعدیل: ۹/۲۶۳) (۲)… اشرف علی تھانوی دیوبندی لکھتے ہیں: یزید بن ابی زیاد ضعیف ہے۔ (نشر الطیب از تھانوی: ۲۴۴) (۳)… انور شاہ کاشمیری دیوبندی صاحب لکھتے ہیں: یزید بن ابی زیاد سیء الحفظ ہے۔ (العرف الشذی: ۱/۱۶۲) (۴)… محمد الیاس فیصل دیوبندی ایک دوسری حدیث میں لکھتے ہیں: زیلعی(حنفی) فرماتے ہیں کہ اس کی سند میںیزید بن ابی زیاد ہے اور وہ ضعیف ہے۔ (نمازِ پیغمبر: ۸۵) (۵)… امام ابن ترکمانی حنفی اور امام ابن ہمام حنفی نے بھییزید بن ابی زیاد کا ضعیف ہونا تسلیم کیا ہے۔ (الجوہر النقی: ۱/۳۸۷، ۲/۲۰۸، ۴/۲۶۸، فتح القدیر لابن الھمام: ۲/۱۱۴، ۶/۵۱۵) (۶)… امام عینی حنفی کہتے ہیں کہ یزید بن ابی زیاد ضعیف ہے۔ (عمدۃ القاری: ۲/۲۲۰) (۷)… عبد القادر القرشی الحنفی (۶۹۶۔۷۷۵ھ) لکھتے ہیں: وقد ضعف الحفاظ ھذا الحدیث من أجل یزید بن أبی زیاد وأنکروا علیہ بسببہ، منھم سفیان بن عیینہ۔ یعنی: اس حدیث کو حفاظ (محدثین) نے یزید بن ابی زیاد کی وجہ سے ضعیف قرار دیا ہے، اسی کے سبب انھوںنے اس کا انکار کیا ہے، ان محدثین میں سفیان بن عیینہ بھی شامل ہیں۔ (الحاوی فی بیان آثار الطحاوی: ۱/۴۴۸، ۴۴۹) مزیدیزید بن ابی زیاد کے بارے میں لکھتے ہیں: وقال احمد : لم یکن بالحافظ، وفی روایۃ: لیس حدیثہ بذاک، وقال ابن معین: ضعیف الحدیث، وقال العجلی: کان بآخرہ یلقن، وقال ابو زرعۃ: یکتبحدیثہ ولا یحتج بہ، وقال ابو حاتم: لیس بالقوی، وقال الجوزجانی: سمعتھم یضعفون حدیثہ۔ (ایضاً) نیزیہ بھی ثابت کیا ہے کہ لا یعود کے الفاظ ثابت ہی نہیں ہیں۔ (۸)… محمد ایوب مظاہری دیوبندی صاحب لکھتے ہیں: یزید بن ابی زیاد ضعیف، کبر فتغیر فصار یتلقن، وکان شیعیا یعنی: یزید بن ابی زیاد ضعیف ہے، بڑی عمر میں حافظہ بگڑ گیا تھا، یہ تلقین قبول کرتا ہے اور شیعہ تھا۔ (تراجم الاحبار من رجال شرح معانی الآثار: ۴/۲۴۲) (۹)… امامِ بریلویت احمد رضا خان بریلوی صاحب نقل کرتے ہیں: یزید بن أبی زیاد وکان یلقن یعنی: یزید بن ابی زیاد تلقین قبول کرتا تھا۔ (فتاوٰی رضویہ: ۲/۴۴۰) (۱۰)… بوصیری زوائد: ۲/۵۴۹ میں لکھتے ہیں: یزید بن أبی زیاد أخرج لہ مسلم فی المتابعات و ضعفہ الجمھور۔ یعنی: یزید بن ابی زیاد کی امام مسلم ؒنےمتابعاتمیں روایت لی ہے، جمہور نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے۔ (۱۱)… یزید بن ابی زیاد مدلس ہے۔ (طبقات المدلسین لابن حجر: ۴۸، اسماء المدلسین للسیوطی: ۱۰۷) اہم تنبیہ:… محدثین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ لم یعد کا قول یزید بن ابی زیاد کا مدرج قول ہے۔ (المدرج الی المدرج للسیوطی: ۱۶، التلخیص الحبیرلابن حجر: ۱/۱۲۱) امام شعبہ، امام سفیان ثوری، خالد طحان اور دوسرے حفاظ نے ان الفاظ کے بغیریہ حدیث بیان کی ہے۔ امام دارقطنی نے کہا: ان الفاظ کی زیادتی کے بغیر ہی روایت درست ہے، یزید بن ابی زیاد کو چونکہ آخری عمر میں اختلاط ہو گیا تھا، اس لیے جب اسے ان الفاظ کی تلقین کی گئی تو اس نے تلقین قبول کر لی۔ اس پر مستزاد یہ کہ یزید بن ابی زیاد خود بھی اس زیادتی کا انکار کرتا تھا، علی بن عاصم نے اس زیادتی والی روایت نقل کی، پھر وہ کہتے ہیں: میںکوفہ گیا تو مجھے کہا گیا کہ یزید بن ابی زیاد زندہ ہے، پس میں اس کو ملا اور اس سے یہ حدیث سنی، لیکن اس میں زیادتی والے یہ الفاظ نہیں تھے۔ میں نے کہا کہ مجھے تو ابن ابی لیلی نے آپ سے جو حدیث بیان کی، اس میں لَمْ یَعُدْ کے الفاظ بھی تھے، لیکنیزید نے کہا: مجھے تو وہ الفاظ یاد نہیں ہیں، میں نے پھر اپنا اشکال دوہرایا، لیکن انھوں نے یہی کہا: مجھے یہ الفاظ یاد نہیں ہیں۔ (دارقطنی) الحاصل:… یزید بن ابی زیاد راوی جمہور کے نزدیک ضعیف ہے اور مدلس بھی ہے، حفاظ محدثین کا اس حدیث کے ضعیف اور ثم لَا یَعُوْدُ کے الفاظ کے مدرج ہونے پر اتفاق ہے، لہٰذا اس قسم کی روایت سے حجت پکڑنا سراسر دھوکہ اور فریب ہے۔ جب حنفی علما نے خود اس حدیث کے راوییزید بن ابی زیاد کو اس طرح ضعیف قرار دیا ہے، تو احناف اس حدیث کو اپنی کتابوں میں درج کرتے وقت اس ضعف کو واضح کیوںنہیں کرتے، کیایہ علمی خیانت نہیں ہے؟ عدم رفع الیدین کے باقی دلائل کا بھییہی حال ہے، جبکہ رفع الیدین کرنے کے دلائل انتہائی واضح اور صحیح ہیں۔