Blog
Books
Search Hadith

مقتدی کی قراء ت اور جب اپنے امام کو سنے تو اس کے خاموش ہونے کا بیان

۔ (۱۵۸۵) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ: صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الظُّہْرَ فَقَرَأَ رَجُلٌ خَلْفَہُ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَ عْلٰی، فَلَمَّا صَلّٰی قَالَ: ((أَیُّکُمْ قَرَأَ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعَلٰی؟)) فَقَالَ رَجُلٌ: أَنَا، قَالَ: ((قَدْ عَرَفْتُ أَنَّ بَعْضَکُمْ خَالَجَنِیْہَا۔)) (مسند احمد: ۲۰۰۵۳)

سیّدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نماز ظہر پڑھائی ،ایک آدمی نے آپ کے پیچھے سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلٰی۔ سورت کی تلاوت کی ،جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نماز پڑھ لی تو پوچھا: تم میں سے کس نے سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَ عْلٰی۔ پڑھی ہے؟ اس آدمی نے کہا: میں نے( پڑھی ہے)، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے پہچان لیا تھا کہ تم میںسے کسی نے مجھ پر اس (کی قراء ت) کو الجھا دیا ہے۔
Haidth Number: 1585
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۵۸۵) تخریـج:… اسناداہ صحیحان علی شرط الشیخین، أخرجہ مسلم: ۳۹۸ (انظر: ۱۹۸۱۵)۔

Wazahat

فوائد:… اس حدیث سے معلوم ہوا کہ صحابہ کرام سرّی نمازوں میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اقتدا میں فاتحہ شریف کے علاوہ بھی تلاوت کرتے تھے، اس حدیث میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے آواز کو بلند کرنے سے منع کر دیا ہے۔ مقتدی لوگوں کو چاہیے کہ وہ پست آواز میں تلاوت جاری رکھا کریں۔