Blog
Books
Search Hadith

پہلی دو رکعتوں میں فاتحہ کے بعد سورت پڑھنے اور دوسری دو رکعتوں میں اس کا پڑھنے کا مسنون ہونے یا نہ ہونے کا بیان

۔ (۱۶۰۲)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ عُمَرُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ لِسَعْدٍ: شَکَاکَ النَّاُسُ فِی کلِّ شَیْئٍ حَتّٰی فِی الصَّلَاۃِ، قَالَ: أَمَّا أَنَا فَأَمُدُّ مِنَ الْأُوْلَیَیْنِ وَأَحْذِفُ مِنَ الْأُْخْرَیَیْنِ وَلاَ آلُوْ مَا اقْتَدَیْتُ بِہِ مِنْ صَلاَۃِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ عُمَرُ: ذَاکَ الظَّنُّ بِکَ أَوْظَنِّیْ بِکَ۔ (مسند احمد: ۱۵۱۰)

۔ (دوسری سند)سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے پوچھا: لوگوں نے ہر چیز کے متعلق تیری شکایت کی ہے،حتی کہ نماز کے متعلق بھی، (حقیقت کیا ہے؟ انہوں نے کہا: میں تو پہلی دو رکعتوں کو لمبا کرتاہوں اور دوسری دو کو مختصر اور میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز کی اقتدا کرنے میں کوئیکمی نہیں کرتا، یہ سن کر انھوں نے کہا: تیرے بارے میں میرایہی گمان تھا۔
Haidth Number: 1602
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۶۰۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۷۷۰، ومسلم: ۴۵۳ وانظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۱۵۱۰)

Wazahat

فوائد:… عوام الناس میں بڑی قوت کے ساتھ یہ نظریہ پایا جاتا ہے کہ فرض نمازکی پہلی اوردوسری رکعت میں فاتحہ شریف کے بعد مزید تلاوت کرنا ضروری ہے اورتیسری اورچوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ پر اکتفاکرنا ضروری ہے۔ اگرچہ یہ عمل تودرست ہے، لیکنیہ نظریہ درست نہیں ہے،حقیقت ِ حال یہ ہے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد رکوع کیا جا سکتاہے اور ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد مزید تلاوت بھی کی جا سکتی ہے۔