Blog
Books
Search Hadith

ظہر و عصر میں قراء ت کا بیان

۔ (۱۶۱۸) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ: قَدْ حَفِظْتُ السُّنَّۃَ کُلَّھَا غَیْرَ أَنِّیْ لَا أَدْرِیْ أَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقْرَأُ فِی الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ أَمْ لَا؟ (زَادَفِی رِوَایَۃٍ وَلٰکِنَّا نَقْرَأُ) وَلَا أَدْرِی کَیْفَ کَانَ یَقْرَأُ ھٰذَا الْحَرْفَ {وَقَدْ بَلَغْتُ مِنْ الْکِبَرِ عِتِیًّا أَوْ عُسِیًّا۔} (مسند احمد: ۲۲۴۶)

سیدناابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے ساری سنتیںیاد کی ہیں، لیکن میں یہ نہیں جانتا کہ آیا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ظہر و عصر کی نمازوں میں قراء ت کرتے تھے یا نہیں؟ بہرحال ہم تو قراء ت کرتے ہیں، اور میں یہ بھی نہیں جانتا کہ آپ اس آیت کو کیسے پڑھتے تھے: {وَقَدْ بَلَغْتُ مِنْ الْکِبَرِ عِتِیًّایا عُسِیًّا۔}
Haidth Number: 1618
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۶۱۸) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط البخاری۔ أخرجہ ابوداود: ۸۰۹ واقتصر علی القسم الاول (انظر: ۲۲۴۶)

Wazahat

فوائد:… ان امور کو سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ذاتی علم پر محمول کیا جائے گا، ان کو علم نہ ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ ان امور کا کوئی وجود نہیں تھا۔ جبکہ دوسرے صحابہ کرام نے وضاحت کر رکھی ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ظہر و عصر کے قیام میں تلاوت کرتے تھے۔ فوائد:… اگرچہ ہم یہ آیت عِتِیًّا کے الفاظ کے ساتھ تلاوت کرتے ہیں، لیکن اُبی اور مجاہد کی قراء ت عُسِیًّا ہے۔