Blog
Books
Search Hadith

عشا میں قراء ت کرنے کا بیان

۔ (۱۶۳۷) عَنْ أَبِیْ مِجْلَزٍ قَالَ: صَلّٰی أَبُوْ مُوْسَی الْأَشْعَرِیُّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ بِأَصَحِابِہِ وَھُوَ مُرْتَحِلٌ مِنْ مَکَّۃَ إِلَی الْمَدِیْنَۃِ فَصَلَّی الْعِشَائَ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ قَامَ فَقَرَأَ مِائَۃَ آیَۃٍ مِنْ سُوْرَۃِ النِّسَآئِ فِیْ رَکْعَۃٍ فَأَنْکَرُوْا ذَلِکَ عَلَیْہِ فَقَالَ مَا اَلَوْتُ أَنْ أَضَعَ قَدَمِیْ حَیْثُ وَضَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدَ مَہُ، وَأَنْ أَصْنَعَ مِثْلَ مَاصَنَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۹۹۹۸)

ابو مجلز کہتے ہیں: سیدناابو موسی اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھائی، جبکہ وہ مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی طرف سفر کررہے تھے، انہوں نے دو رکعت نماز ِ عشاء پڑھائی، پھر کھڑے ہوئے اور ایک رکعت میں سورۂ نساء کی سو آیات پڑھ دیں۔ جب لوگوں نے اس چیز کا ان پر اعتراض کیا تو انھوں نے کہا: جہاں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا قدم رکھا، میں نے اسی جگہ پر قدم رکھنے میں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جو کچھ کیا، میں نے اسی طرح کرنے میں کوئی کمی نہیں کی۔
Haidth Number: 1637
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۶۳۷) تخریج: قال الالبانی: صحیح۔ أخرجہ الطیالسی: ۵۱۲، والنسائی: ۳/ ۲۴۳، وللوتر برکعۃ شواھد (انظر: ۱۹۷۶۰)

Wazahat

فوائد:… آخری جملے میں سیدنا ابو موسی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرف سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اطاعت کی شدت کو مبالغہ کے ساتھ بیان کیا گیا ہے، ان کا مقصدیہ ہے کہ یہ عمل ان کے ذاتی اجتہاد کا نتیجہ نہیں ہے، بلکہ اس سلسلے میں انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اقتدا کی ہے۔ اس حدیث سے ثابت ہوا کہ وتر سے پہلے کوئی نفل نماز پڑھے بغیر صرف ایک رکعت وتر ادا کرنا بھی درست ہے۔