Blog
Books
Search Hadith

قراء ت کے سری اورجہری ہونے کا اور ترتیل وغیرہ کا بیان

۔ (۱۶۵۳) عَنْ أُمِّ ھَانِیئٍ بِنْتِ أَبِیْ طَالِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَتْ: أَنَا أَسْمَعُ قِرَائَ ۃَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ جَوْفِ اللَّیْلِ وَأَنَا عَلٰی عَرِیْشِیْ ھٰذَا وَھُوَ عِنْدَ الْکَعْبَۃِ۔ (مسند احمد: ۲۷۴۳۳)

سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میں رات کے آخری ایک تہائی حصے میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی قراء ت کی آواز سنتی تھی، جبکہ میں اپنے اس چھپر کی چھت پر ہوتی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کعبہ کے پاس ہوتے۔
Haidth Number: 1653
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۶۵۳) تخریج: اسنادہ صحیح۔ أخرجہ النسائی: ۲/ ۱۷۸، ابن ماجہ: ۱۳۴۹، والترمذی فی الشمائل : ۳۱۱ (انظر: ۲۶۸۹۵، ۲۶۹۰۵)

Wazahat

فوائد:… اس اور حدیث نمبر (۵۹۷) سے پتہ چلتا ہے کہ رات کے قیام میں بآواز بلند تلاوت کرنا بھی درست ہے، اس طریقے سے نمازی کا نماز کی طرف متوجہ ہوناآسان ہو جاتا ہے، جب کسی نمازی کے پاس کوئی آدمی بھی نماز پڑھ رہا ہو تو پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے حکم کے مطابق آواز کو پست ہی رکھنا چاہیے۔