Blog
Books
Search Hadith

اس وقت کا بیان، جس میں ایمان انحطاط پذیر ہو جائے گا

۔ (۱۶۶)۔عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ سَنَّۃَؓ أَنَّہُ سَمِعَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((بَدَاَ الْاِسْلَامُ غَرِیْبًا ثُمَّ یَعُوْدُ غَرِیْبًا کَمَا بَدَا، فَطُوْبٰی لِلْغُرَبَائِ۔)) قِیْلَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! وَمَنِ الْغُرَبَائُ؟ قَالَ: ((اَلَّذِیْنَ یُصْلِحُوْنَ اِذَا فَسَدَ النَّاسُ وَالَّذِی نَفْسِیْ بِیَدِہِ لَیَنْحَازَنَّ الاِیْمَانُ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ کَمَا یَحُوْزُ السَّیْلُ، وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہِ لَیَأْرِزَنَّ الْاِسْلَامُ اِلَی مَا بَیْنَ الْمَسْجِدَیْنِ کَمَا تَأْرِزُ الْحَیَّۃُ اِلَی جُحْرِہَا۔)) (مسند أحمد: ۱۶۸۱۰)

سیدنا عبد الرحمن بن سَنَّہ سے مروی ہے کہ نبی ٔکریم نے فرمایا: بیشک اجنبیت کی حالت میں اسلام کی ابتدا ہوئی تھی اور عنقریب یہ ایسے ہی اجنبیت والا ہو جائے گا، جیسے ابتداء کے وقت تھا، بہرحال (اسلام والے) نامانوس لوگوں کے لیے خوشخبری ہے۔ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! نامانوس سے کون لوگ مراد ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: اس سے مراد وہ لوگ ہیں کہ جب لوگوں میں فساد آ جائے تو وہ اصلاح کرتے ہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! ایمان، مدینہ منورہ کی طرف سیلاب (کے نچلی جگہ کی طرف آگے بڑھنے) کی طرح پناہ لے گا، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اسلام ان دو مسجدوں کی طر ف اس طرح پناہ لے گا، جیسے سانپ اپنے بل کی طرف پناہ لیتا ہے۔
Haidth Number: 166
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۶۶) تخریج: اسنادہ ضعیف جدا بھذہ السیاقۃ، اسحاق بن عبد اللہ بن ابی فروۃ متروک ویوسف بن سلیمان واہ، قالہ ابن حجر(انظر: ۱۶۶۹۰)

Wazahat

Not Available