Blog
Books
Search Hadith

تکبیرات الانتقال کا بیان

۔ (۱۶۷۶) عَنَ شُعْبَۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِمْرَانَ رَجُلٌ کَانَ بِوَاسِطٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزٰییُحَدِّثُ عَنْ أَبِیْہِ أَنَّہُ صَلّٰی مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَکَانَ لَایُتِمُّ التَّکْبِیْرَ،یَعْنِیْ إِذَا خَفَضَ وَإِذَا رَفَعَ۔ (مسند احمد: ۱۵۴۲۶)

سیدنا عبد الرحمن بن ابزی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نماز پڑھی،آپ تکبیر نہیں کہتے تھے، یعنی جب جھکتے اور اٹھتے تھے۔
Haidth Number: 1676
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۶۷۶) تخریج: حدیث ضعیف، أعلہ الأئمۃ لنکارتہ، فقد تفرد بہ الحسن بن عمران وھو ممن لا یحتمل تفردہ۔ أخرجہ ابوداود: ۸۳۷، والطیالسی: ۱۲۸۷ (انظر: ۱۵۳۵۲)

Wazahat

فوائد:… امام ابوداود نے کہا: اس حدیث کا معنییہ ہے کہ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع سے سر اٹھاتے اور سجدہ کرنے کا ارادہ کرتے تو اللہ اکبر نہیں کہتے تھے اور اسی طرح جب سجدوں سے کھڑے ہوتے تو تکبیر نہیں کہتے تھے۔ امام بیہقی نے کہا: ممکن ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تکبیر کہی ہو، لیکن اس حدیث کے راوی نے نہ سنی ہو، اور اس امر کا امکان بھی ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جواز کے لیے تکبیر نہ کہی ہو۔ (انظر: ۱۵۳۵۲) بہرحال یہ حدیث ضعیف ہے اور کئی احادیث ِ صحیحہ کی روشنی میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے تکبیرات الانتقال منقول ہیں۔