Blog
Books
Search Hadith

صبح میں قنوت اور اس کا سبب اورکیا وہ رکوع سے پہلے ہے یا اس کے بعد؟

۔ (۱۷۶۲) عَنْ خُفَافِ بْنِ إِیْمَائِ بْنِ رَحْضَۃَ الْغِفَارِیِّ قَالَ: صَلّٰی بِنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الصُّبْحَ وَنَحْنُ مَعَہُ، فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ الرَّکْعَۃِ الْأَخِیْرَۃِ قَالَ: ((لَعَنَ اللّٰہُ لِحْیَانَ وَرِعْلًا وَذَ کْوَانَ وَعُصَیَّۃَ، عَصَوُا اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ، أَسْلَمُ سَالَمَھَا اللّٰہُ، وَغِفَارٌ غَفَرَ اللّٰہُ لَھَا، ثُمَّ وَقَعَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَاجِدًا، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَرَأَ عَلَی النَّاسِ: ((یَاأَیُّہَا النَّاسُ! إِنَّیْ أَنَا لَسْتُ قُلْتُہُ، وَلٰکِنَّ اللّٰہَ عَزْوَجَلَّ قَالَہُ۔)) (زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ) قَالَ حُفَافٌ فَجُعِلَتْ لَعْنَۃُ الْکَفَرَۃِ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ۔ (مسند احمد: ۱۶۶۸۷)

سیدنا خفاف بن ایماء غفاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں صبح کی نماز پڑھائی، جبکہ ہم آپ کے ساتھ تھے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے آخری رکوع سے سر اٹھایا تو یہ بد دعا کی: اللہ لعنت کرے، لحیان پر، رعل پر، ذکوان پر اور عصیہ پر، انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی ہے۔ اسلم کو اللہ سلامت رکھے اورغفار کو اللہ معاف فرمائے۔ پھر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سجدے میں گر پڑے،جب آپ (نماز سے)فارع ہوئے تو فرمایا: اے لوگو! میں نے یہ کلمات نہیں کہے، بلکہ اللہ تعالیٰ نے کہے ہیں۔ ایک روایت میںہے: خفاف نے کہا: اسی وجہ سے کافروں پر لعنت کرنا بنا دیا گیا۔
Haidth Number: 1762
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۷۶۲) تخریج: أخرجہ مسلم: ۶۷۹ (انظر: ۱۶۵۷۱)

Wazahat

فوائد:… معلوم ہوا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا کسی قوم کے لیے دعا کرنا اور کسی کے لیے بددعا کرنا اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی کی روشنی میں ہوتا تھا، غفار قبیلہ قدیم اسلام والا تھا اور اسلم قبیلے نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے مصالحت کی تھی۔