Blog
Books
Search Hadith

صبح میں قنوت اور اس کا سبب اورکیا وہ رکوع سے پہلے ہے یا اس کے بعد؟

۔ (۱۷۶۵) عَنْ أَنَسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: مَازَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقْنُتُ فِی الْفَجْرِ حَتّٰی فَارَقَ الدُّنْیَا۔ (مسند احمد: ۱۲۶۸۶)

سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فجر میں ہمیشہ قنوت کرتے رہے حتی کہ آپ دنیا سے جدا ہوگئے۔
Haidth Number: 1765
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۷۶۵) تخریج: اسنادہ ضعیف، ابو جعفر عیسی بن ماھان الرازی سیء الحفظ، وقد خالف روایۃ الثقات لھذا الحدیث عن انس، فالروایۃ الصحیحۃ عنہ: ان رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قنت شھرا یدعو علی أحیاء من أحیاء العرب: عصیۃ وذکوان ورعل ولحیان۔ (انظر: ۱۲۰۶۴)۔ أخرجہ عبد الرزاق: ۴۹۶۴، وأخرج بنحوہ ابن ابی شیبۃ: ۲/ ۳۱۲، والطحاوی فی شرح معانی الآثار : ۱/ ۲۴۴، والدارقطنی: ۲/ ۳۹، والبیھقی: ۲/ ۲۰۱ (انظر: ۱۲۶۵۷)

Wazahat

فوائد:… قنوت نازلہ کا تعلق خاص اسباب سے ہے، جیسا کہ اس باب کے شروع میں اس کی مشروعیت کی وضاحت کی گئی تھی۔