Blog
Books
Search Hadith

اس کے الفاظ کے بارے میں ثابت ہونے والے مواد کا بیان فَصْلٌ فِیْمَا رُوِیَ فِیْ ذٰلِکِ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ فصل: سیدناعبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ سے مروی تشہد

۔ (۱۷۷۸) عَنْ أَبِی الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّہُ قَالَ: إِنَّ مُحَمَّدًا عُلِّمَ فَواتِحَ الْخَیْرِ وَجَوَامِعَہُ وَخَوَاتِمَہُ (زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ: وَإِنَّا کُنَّا لَانَدْرِیْ مَا نَقُوْلُہُ فِیْ صَلَاتِنَا حَتّٰی عَلَّمَنَا) فَقَالَ: ((إِذَا قَعَدْتُّمْ فِیْ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ فَقُوْلُوْا: اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ (فَذَکَرَ مِثْلَ مَاتَقَدَّمَ إِلٰی قَوْلِہِ عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ) قَالَ ثُمَّ لِیَتَخَیَّرْ أَحَدُکُمْ مِنَ الدُّعَائِ أَعْجَبَہُ إِلَیْہِ فَلْیَدْعُ رَبَّہُ عَزَّوَجَلَّ۔)) (مسند احمد: ۴۱۶۰)

سیدناعبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: بلاشبہ محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو خیر و بھلائی کی ابتدائی، جامع اور اختتامی چیزوں کی تعلیم دی گئی تھی، جبکہ ہم نہیں جانتے تھے کہ ہم نماز کے (تشہد) میں کیا کہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں اس چیز کی تعلیم دی اور فرمایا: جب تم دو رکعتوں کے بعد بیٹھو تو پڑھو: اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ … … عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ پھر تم سے ہر کوئی اپنی پسندیدہ دعا کا انتخاب کرے اور اس کے ساتھ اپنے ربّ کو پکارے۔
Haidth Number: 1778
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۷۷۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۸۳۱، ومسلم: ۴۰۲ (انظر: ۳۶۲۲، ۴۱۶۰)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث سے ثابت ہوا کہ درمیانے تشہد میں بھی خیر و بھلائی پر مشتمل کوئی دعا کی جا سکتی ہے، بعض مقتدی عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ تک پڑھ کر امام کی انتظار میں خاموش بیٹھے رہتے ہیں،یہ تعلیم کی کمی کے نتائج ہیں۔ محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو خیر و بھلائی کی ابتدائی، جامع اور اختتامی چیزوں کی تعلیم دی گئی تھی۔ اس کا مفہوم یہ ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو جوامع الکلم عطا کیے گئے تھے، سمندر کو کوزے میں بند کر دینا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے کلام کا وصف تھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی گفتگو فصاحت و بلاغت کی شاہکار ہوتی تھی۔ ابتدائی اور اختتامی کلمات دئیے جانے کا مطلب ہے کہ آپ کو خیر و بھلائی کی ہر قسم کی باتوں کی تعلیم دی گئی ہے۔ (عبداللہ رفیق)