Blog
Books
Search Hadith

نماز کے بعد امام کے ٹھہرنے کی مقدار کا اور اس کے دائیںیا بائیں طرف پھرنے کے جواز کا بیان

۔ (۱۸۴۰) عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ الأَسْوَدِ بْنِ یَزِیْدَ النَّخْعِیِّ عَنْ أَبِیْہِ قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلاً یَسْأَلُ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ مَسْعُودٍ عَنِ انْصِرَافِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ صَلاَتِہِ عَنْ یَمِیْنِہِ کَانَ یَنْصَرِفُ أَوْ عَنْ یَسَارِہِ؟ قَالَ: فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ مَسْعُودٍ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَنْصَرِفُ حَیْثُ أَرَادَ، کَانَ أَکْثَرُ اِنْصِرَافِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ صَلاَتِہِ عَلٰی شِقِّہِ الْأَ یْسَرِ إِلٰی حُجْرَتِہِ( وَفِیْ لَفْظٍ) کَانَ عَامَّۃُ مَایَنْصَرِفُ مِنَ الصَّلاَۃِ عَلٰییَسَارِہِ إِلَی الْحُجُرَاتِ۔ (مسند احمد: ۴۳۸۳)

اسود نخعی کہتے ہیں: میں نے ایک آدمی کو سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اپنی نماز سے پھرنے کے بارے میں سوال کرتے ہوئے سنا کہ آپ دائیں طرف پھرتے تھے یا بائیں طرف؟ انھوںنے جواباً کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جدھر چاہتے پھرجاتے تھے، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا اکثر پھرنا اپنی بائیں طرف اپنے حجرے کی طرف ہوتا تھا۔ ایک روایت میں ہے: عام طور پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا نماز سے پھرنا بائیں طرف حجروں کی طرف ہوتا ہے۔
Haidth Number: 1840
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۸۴۰) تخریج: صحیح۔ أخرجہ ابن حبان: ۱۹۹۹ (انظر: ۳۸۷۲) وانظر الحدیث بالطریق الثانی

Wazahat

Not Available