Blog
Books
Search Hadith

نماز کے بعد امام کے ٹھہرنے کی مقدار کا اور اس کے دائیںیا بائیں طرف پھرنے کے جواز کا بیان

۔ (۱۸۴۱) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ: لاَ یَجْعَلْ أَحَدُکُمْ لِلشَّیْطَانِ مِنْ نَفْسِہِ جُزْئً ا لَایَرٰی إِلاَّ أَنَّ حَقًّا عَلَیْہِ أَنْ لاَّ یَنْصَرِفَ إِلَّا عَنْ یَّمِیْنِہِ، لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَإِنَّ أَکْثَرَ انْصِرَافِہِ لَعَلٰییَسَارِہِ۔ (مسند احمد: ۳۶۳۱)

۔ (دوسری سند)سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: کوئی آدمی شیطان کے لئے اپنے نفس میں سے کوئی حصہ نہ بنائے کہ وہ یہ خیال کرنے لگے کہ اس پر حق ہے کہ وہ نماز سے صرف دائیں جانب پھرے گا، جبکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا اکثر پھرنا بائیں جانب ہوتا تھا۔
Haidth Number: 1841
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۸۴۱) تخریج: أخرجہ مسلم: ۷۰۷ (انظر: ۳۶۳۱)

Wazahat

فوائد:… سیدنا عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے قول سے پتہ چل رہا ہے کہ اگر کسی مسئلے میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ایک سے زیادہ طریقے منقول ہوں تو کسی شخص کو زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی ایک کو اپنے اوپر لازم کر دے اور دوسرے کو چھوڑ دے۔