Blog
Books
Search Hadith

نماز میں کلام کرنے کی ممانعت کا بیان

۔ (۱۸۸۶) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ: کُنَّا نُسَلِّمُ عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا کُنَّا بِمَکَّۃَ قَبْلَ أَنْ نَأْتِیَ أَرْضَ الْحَبَشَۃِ، فَلَمَّا قَدِمْنَا مِنْ أَرْضِ الْحَبَشَۃِ أَتَیْنَاہُ فَسَلَّمْنَا عَلَیْہِ فَلَمْ یَرُدَّ، فَأَخَذَنِیْ مَا قَرُبَ وَمَا بَعُدَ حَتّٰی قَضَوُا الصَّلاَۃَ فَسَأَلْتُہُ، فَقَالَ: ((إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلُّ یُحْدِثُ فِی أَمْرِہِ مَا یَشَائُ وَإِنَّہُ قَدْ أَحْدَثَ مِنْ أَمْرِہِ أَنْ لاَ نَتَکَلَّمَ فِی الصَّلاَۃِ۔)) (مسند احمد: ۳۵۷۵)

۔ (دوسری سند)وہ کہتے ہیں: جب ہم حبشہ کی طرف جانے سے پہلے مکہ میں ہوتے تھے تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر نماز میں سلام کہتے تھے (اور آپ سلام کا جواب دیتے تھے)، لیکن جب ہم حبشہ کے علاقے سے واپس آئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سلام کہا تو آپ نے جواب نہ، مجھے تو قریب کی اوردور کی وجوہات نے پکڑ لیا (کہ جواب نہ دینے کی کیا وجہ ہو سکتی ہے، بالآخر) جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سوال کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یقینا اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے نیا حکم کرتا ہے، اب اس سے نیا حکم یہ دیا ہے کہ ہم نماز میں کلام نہ کریں۔
Haidth Number: 1886
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۸۸۶) تخریج: صحیح۔ أخرجہ ابوداود: ۹۲۴، والنسائی: ۳/ ۱۹، وانظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۳۵۷۵)

Wazahat

فوائد:… یہ لوگ مکہ مکرمہ سے حبشہ کی طرف ہجرت کر گئے تھے، پھر جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو یہ بھی حبشہ سے مدینہ پہنچ گئے تھے، اس وقت یہ واقعہ پیش آیا تھا۔