Blog
Books
Search Hadith

نماز کو توڑ دینے والے امور کا بیان

۔ (۱۸۹۳) (وَعَنْہَا مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَتْ: بِئْسَمَا عَدَلْتُمُوْنَا بِالْکَلْبِ وَالْحِمَارِ، قَدْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ وَأَنَا مُعْتَرِضَۃٌ بَیْنَیَدَیْہِ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ یَسْجُدَ غَمَزَ یَعْنِیْ رِجْلِیْ فَضَمَمْتُہَا إِلَیَّ ثُمَّ یَسْجُد۔ (مسند احمد: ۲۴۶۷۰)

۔ (دوسری سند)وہ کہتی ہیں: بری بات ہے کہ تم نے ہمیں کتے اور گدھے کے برابر کردیا، حالانکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس حالت میں نماز پرھتے ہوئے دیکھا کہ میں آپ کے سامنے لیٹی ہوتی تھی اور جب آپ سجدہ کرنے کا ارادہ کرتے تومیری ٹانگ دباتے تھے، پس میں اس کو اپنی طرف کھینچ لیتی پھر آپ سجدہ کرتے۔
Haidth Number: 1893
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۸۹۳) تخریج: أخرجہ البخاری: ۵۱۹، ومسلم: ۷۴۴، وانظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۲۴۱۶۹)

Wazahat

فوائد:… بلا شک و شبہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہ روایت ثابت ہے کہ کتا، گدھا اور عورت نماز کو کاٹ دیتے ہیں، صرف اس باب کے مطابق چار صحابہ نے اس کو بیان کیا ہے، لیکنیہ حدیث سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے علم میں نہیں تھی، اس پر مستزاد یہ کہ انھوں نے چارپائی سے کھسک جانے اور ٹانگ کو پیچھے کھینچ لینے سے عورت کا سامنے سے گزر جانے کا استدلال کیا، حالانکہ اس سے گزرنا لازم نہیں آتا، اگر یہ گزرنا ہوتا تو قطعی طور پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کی اجازت نہ دیتے، جیسا کہ دوسری قولی اور فعلی احادیث سے اندازہ ہوتا ہے۔