Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ کی صفات کا اور اس کو ہر نقص سے پاک کرنے کا بیان

۔ (۱۹)۔عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍؓ أَنَّ الْمُشْرِکِیْنَ قَالُوْا لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: یَا مُحَمَّدُ! اُنْسُبْ لَنَا رَبَّکَ، فَأَنْزَلَ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی: {قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ۔ اَللّٰہُ الصَّمَدُ۔ لَمْ یَلِدْ وَ لَمْ یُوْلَدْ۔ وَلَمْ یَکُنْ لَّہُ کُفُوًا أَحَدٌ۔} (مسند أحمد: ۲۱۵۳۸)

سیدنا ابی بن کعبؓ بیان کرتے ہیں کہ جب مشرک لوگوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ سے کہا کہ اے محمد! ہمارے لیے اپنے ربّ کا نسب بیان کرو، تو اللہ تعالیٰ نے یہ سورت نازل کی: آپ کہہ دیجئے کہ وہ اللہ تعالیٰ ایک ہے۔ اللہ تعالیٰ بے نیاز ہے۔ نہ اس سے کوئی پیدا ہوا نہ وہ کسی سے پیدا ہوا۔ اور نہ کوئی اس کا ہم سر ہے۔ (سورۂ اخلاص) اَلصَّمَد کا پورا معنی یہ ہے: اَلْمَصْمُوْدُ اِلَیْہِ فِیْ الْحَوَائِجِ، اَلْغَنِیُّ عَنْ کُلِّ اَحَدٍ۔ (وہ ہے کہ حاجتوں میں جس کا قصد کیا جائے، جبکہ وہ ہر ایک سے غنی اور لاپروا ہو)۔
Haidth Number: 19
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف ابی سعد محمد بن میسر و أبی جعفر الرازی۔ أخرجہ الترمذی: ۳۳۶۴، ۳۳۶۵ (انظر: ۲۱۲۱۹)

Wazahat

Not Available