Blog
Books
Search Hadith

نمازمیں ہنسنے، اِدھر اُدھر متوجہ ہونے، انگلیوں کے پٹاخے نکالنے اور ان میں تشبیک ڈالنے کا بیان

۔ (۱۹۰۷) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) بِنَحْوِہِ’ وَفِیْہِ وَنَہَانِیْ عَنْ نَقْرَۃٍ کَنَقْرَۃِ الدِّیْکِ، وَإِقْعَائٍ کَإِقْعَائِ الْکَلْبِ وَالْتِفَاتٍ کَالْتِفَاتِ الثَّعْلَبِ۔ (مسند احمد: ۸۰۹۱)

۔ (دوسری سند)اسی طرح کی روایت ہے، البتہ اس میں ہے: اور آپ نے مجھے مرغ کی طرح ٹھونگے مارنے سے،کتے کی طرح بیٹھنے سے اور لومڑ کی طرح جھانکنے سے منع فرمایا۔
Haidth Number: 1907
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۰۷) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف شریک بن عبد اللہ النخعی ویزید بن ابی زیاد الھاشمی، وانظر الحدیث بالطریق الاول(انظر: ۸۱۰۶)

Wazahat

فوائد:… یہ حدیث اگرچہ ضعیف ہے، لیکن اس میں بیان کردہ احکام دوسری احادیث میں ثابت ہیں۔ ٹھونگے مارنے سے مراد سجدہ کرتے وقت کی جلد بازی ہے، اور کتے یا لومڑ کی بیٹھک سے مراد اِقْعَائ کی ممنوع صورت ہے۔ ذہن نشین رہے کہ نماز میں اِقْعَائ کی دو صورتیں ہیں، ایک صورت ناجائز ہے اور ایک جائز۔ اِقْعائ کی ناجائز صورت: پنڈلیوں اور رانوں کو کھڑا کرکے سرینوں پر بیٹھنا اور ہاتھ زمین پر رکھنا۔ اس حدیث میں اسی صورت سے منع کیا جا رہا ہے۔ اِقْعائ کی جائز صورت: نماز میں دو سجدوں کے درمیان نمازی کا اپنے پاؤں کھڑے کر کے سرینوں کو اپنی ایڑیوں پر رکھنا۔یہ صورت مسنون ہے۔ أَبْوَابُ صِفَۃِ الصَّلاَۃِ میں اس کی تفصیل گزر چکی ہے۔