Blog
Books
Search Hadith

نماز میں گونگی بکل، سدل، اسبال، نقش و نگار والے کپڑوں اور عورتوں کی چادروں کی کراہت کا بیان

۔ (۱۹۳۰) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی فِیْ خَمِیْصَۃ لَھَا أَعْلاَمٌ، فَلَمَّا قَضٰی صَلاَتَہُ قَالَ: ((شَغَلَنِیْ أَعْلاَمُہَا، اِذْھَبُوْا بِہَا إِلٰی أَبِیْ جَہْمٍ وَأْئْتُوْنِیْ بِأَنْبِجَانِیَّۃٍ۔)) (مسند احمد: ۲۴۵۸۸)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک نقش و نگار والی چادر میں نماز پڑھی، جب آپ نے نماز پوری کرلی تو فرمایا: اس کے نقش و نگار تو مجھے مشغول کرنے لگے تھے، اس لیے اس کو ابو جہم کی طرف لے جاؤ اور میرے پاس انبجانیہ کپڑا لے آؤ۔
Haidth Number: 1930
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۳۰) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۷۳، ۷۵۲، ومسلم: ۵۵۶ (انظر: ۲۴۰۸۷)

Wazahat

فوائد:… صحیح بخاری کی ایک روایت کے الفاظ فَاَخَافُ اَنْ تَفْتِنَنِیْ1 اور مؤطا امام مالک کی روایت کے الفاظ فَکَادَ یَفْتِنُنِیْ2 کی روشنی مین یہ ترجمہ کیا گیا: اس کے نقش و نگار تو مجھے مشغول کرنے لگے تھے۔ ابوجہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ کپڑا بطور ہدیہ دیا تھا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان سے انبجان علاقے والا طلب کیا تاکہ وہ ہدیہ واپس آنے کی وجہ سے پریشان نہ ہوں۔ جونہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو احساس ہوا تو آپ نے نقش و نگار والے کپڑے کو فوراً ردّ کر دیا، چونکہ ہم نماز کے حقیقی تصور کو ہی نہ سمجھ سکے، جس کی وجہ سے ہم مسجد کی منقش دیواروں، گھروں کے جاذب نظر پردوں، جائے نمازوں اور قالینوں کے مختلف ڈیزائنوں اور اپنے رنگا رنگ کے کپڑوں سے متأثر ہی نہیں ہوتے، یہ فیصلہ محض ہماری سوچ ہے، وگرنہ اگر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو متأثر ہونے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بچنے کے اسباب کا استعمال بھی کرتے ہیں تو اس سے ہمیں اپنی اہلیت کا اندازہ ہو جانا چاہیے۔ آج کل مسجدوں کی سامنے والی دیواروں پر بیشمار چارٹ اور سٹکرز آویزاں کیے جاتے ہیں، جن سے کوئی نمازی متأثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اگر کوئی اِن میں کوئی اچھی چیز ہو تو دائیں بائیں کی دیواروں کا انتخاب کرنا چاہیے۔ ! مجھے ڈر محسوس ہوا کہ وہ (چادر) مجھے فتنہ میں ڈال دے گی۔ @ قریب تھا کہ وہ مجھے فتنہ میں ڈال دیتی۔