Blog
Books
Search Hadith

نماز میں گونگی بکل، سدل، اسبال، نقش و نگار والے کپڑوں اور عورتوں کی چادروں کی کراہت کا بیان

۔ (۱۹۳۲) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا عَفَّانُ قَالَ ثَنَا ھَمَّامٌ قَالَ ثَنَا قَتَادَۃُ عَنِ ابْنِ سِیْرِیْنَ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَرِہَ الصَّلَاۃَ فِی مَلاَحِفِ النِّسَاء قَالَ قَتَادَۃُ وَحَدَّثَنِیْ إِمَّا قَالَ کَثِیْرٌ وإِمَّا قَالَ عَبْدُ رَبِّہِ شَکَّ ھَمَّامٌ عَنْ أَبْو عِیَاضٍ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی وَعَلَیْہِ مِرْطٌ مِنْ صُوفٍ لِعَائِشَۃَ عَلَیْھَا بَعْضُہُ وَعَلَیْہِ بَعْضُہُ۔ (مسند احمد: ۲۶۳۶۶)

ابن سیرین کہتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عورتوں کی چادروں میں نماز پڑھنا ناپسند فرمایا۔ ابو عیاض کہتے ہیں کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس حالت میں نماز پڑھی کہ آپ پر عائشہ کی ایک اونی چادر تھی، کچھ حصہ عائشہ پر اور کچھ آپ پر تھا۔
Haidth Number: 1932
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۳۲) تخریج: حدیث صحیح (انظر: ۲۵۸۴۲)

Wazahat

فوائد:… آخری حدیث میں بظاہر تعارض نظر آ رہا ہے کہ ایک طرف تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عورتوں کی چادروں میں نماز پڑھنا ناپسند کرتے تھے اور دوسری طرف نماز کی حالت میں سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی چادر کا کچھ حصہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر تھا۔ پہلا سوال یہ ہے کہ عورتوں کی چادروں میں نماز پڑھنا مکروہ اور ناپسند کیوں ہے؟ یہی وجہ مناسب نظر آتی ہے کہ عورتوں کی اس قسم کی چادروں میں نجاست کا احتمال ہوتا ہے۔ احتمال کا سبب حیض، نفاس، عورتوں کا غیر محتاط ہونا اور بچوں کا عورتوں کے ساتھ رہنا ہے۔لیکن جب بعض قرائن کی وجہ سے یہیقین ہو جائے کہ فلاں عورت کی چادر پاک ہے تو اس میں نماز پڑھ لینے میںکوئی حرج نہیں، جیسا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کیا ہے ، اس طرح تعارض ختم ہو جاتا ہے۔