Blog
Books
Search Hadith

نماز میں سبحان اللہ کہنے ، تالی بجانے اور اشارہ کے جواز کا بیان (نماز میں سلام کا جواب دینے کی بحث)

۔ (۱۹۳۹) عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: صَلّٰی بِنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلَاۃَ الْفَجْرِ فَجَعَلَ یَہْوِی بِیَدِہِ قَالَ خَلَفٌ یَہْوِی فِی الصَّلاَۃِ قُدَّامَہُ، فَسَأَلَہُ الْقَوْمُ حِیْنَ انْصَرَفَ، فَقَالَ: ((إِنَّ الشَّیْطَانَ ھُوَ کَانَ یُلْقِیْ عَلَیَّ شَرَرَ النَّارِ لِیَفْتِنَنِی عَنْ صَلاَۃٍ، فَتَنَاوَلْتُہُ فَلَوْ أَخَذْتُہُ مَا انْفَلَتَ مِنِّیْ حَتّٰییُنَاطَ إِلٰی سَارِیَۃٍ مِنْ سَوَارِی الْمَسْجِدِ یَنْظُرُ إِلَیْہِ وِلْدَانُ أَھْلِ الْمَدِیْنَۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۱۳۱۲)

سیدناجابر بن سمرۃ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں نمازِ فجر پڑھائی، (عبدالرزاق اور خلف دونوں راویوں کے الفاظ کا اکٹھا مفہوم یہ ہے کہ) آپ نماز میں ہی اپنے سامنے اپنا ہاتھ جھکانے لگ گئے یا خود جھکنے لگ گئے۔ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فارغ ہوئے تو لوگوں نے ایسا کرنے کے بارے میںپوچھا،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بلاشبہ شیطان مجھ پر آگ کی چنگاریاں ڈال رہا تھا تاکہ مجھے میری نماز سے فتنے میں ڈال دے تو مجھے اسے پکڑنے کا خیال آیا اور اگر میں اسے پکڑ لیتا تو وہ مجھ سے نہ چھوٹ پاتا اور اسے مسجد کے کسی ستون کے ساتھ باندھ دیا جاتا اور اہل مدینہکے بچے اس کی طرف دیکھتے۔
Haidth Number: 1939
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۳۹) تخریج: صحیح لغیرہ۔ أخرجہ الطبرانی: ۱۹۲۵، والبیھقی فی الدلائل : ۷/ ۹۷ (انظر: ۲۱۰۰۰)

Wazahat

فوائد:… اس قسم کے مختلف واقعات منقول ہیں، بعض صحیح روایات کی روشنی میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے شیطان کو پکڑ بھی لیا تھا، پھر حضرت سلیمان علیہ السلام کی دعا کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا۔ باب نمازی کے آگے گزرنے والے آدمی وغیرہ کو روکنے کا بیان میں اس حدیث کا ذکر ہو چکا ہے۔