Blog
Books
Search Hadith

نماز میں سبحان اللہ کہنے ، تالی بجانے اور اشارہ کے جواز کا بیان (نماز میں سلام کا جواب دینے کی بحث)

۔ (۱۹۴۱) وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: قُلْتُ لِبِلاَلٍ: کَیْفَ کَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَرُدُّ عَلَیْہِمْ حِیْنَ کَانُوا یُسَلِّمُونَ فِی الصَّلاَۃِ؟ قَالَ: کَانَ یُشِیْرُ بِیَدِہِ۔ (مسند احمد: ۲۴۳۸۳)

سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے پوچھا کہ لوگ جب نماز میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سلام کہتے تھے تو آپ کیسے جواب دیتے تھے؟ انھوں نے کہا: آپ اپنے ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے۔
Haidth Number: 1941
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۴۱) تخریج: حدیث صحیح۔ أخرجہ ابوداود: ۹۲۷، والترمذی: ۳۶۸ (انظر: ۲۳۸۸۶)

Wazahat

فوائد:… ابوداود کی روایت کے مطابق ہاتھ سے اشارہ کرنے کی کیفیتیہ تھی: ہاتھ کو اس طرح پھیلانا کہ ہتھیلی کی پشت اوپر کی طرف اور اندرونی حصہ نیچے کی طرف ہو۔ اس حدیث میں لوگوں سے مراد اہل قبا ہے، کیونکہ بعض روایات مین یہ وضاحت موجود ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قبا میں جاتے تھے، وہاں کے لوگ آ کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سلام کہتے تھے ، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز میں ہوتے تھے، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جواباً اشارہ کرتے تھے۔