Blog
Books
Search Hadith

نماز میں سبحان اللہ کہنے ، تالی بجانے اور اشارہ کے جواز کا بیان (نماز میں سلام کا جواب دینے کی بحث)

۔ (۱۹۴۳) عَنْ یَزِیْدَ بْنِ کَیْسَانَ اِسْتَأْذَنْتُ عَلٰی سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ وَھُوَ یُصَلِّیْ فَسَبَّحَ لِیْ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ: إِنَّ إِذْنَ الرَّجُلِ إِذَا کَانَ فِی الصَّلَاۃِیُسَبِّحُ وَإِنَّ إِذْنَ الْمَرْأَۃِ أَنْ تُصَفِّقَ۔ (مسند احمد: ۷۸۸۰)

یزید بن کیسان سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:میں نے سالم بن ابو جعد سے اجازت طلب کی جبکہ وہ نماز پڑھ رہے تھے، انہوں نے مجھے (جواباً)سبحان اللہ کہا، پھر جب سلام پھیرا تو کہا: جب مردنماز پڑھ رہا ہو تو اس کا اجازت دینایہ ہے کہ وہ سُبْحَانَ اللّٰہِ کہے اور عورت تالی بجائی۔
Haidth Number: 1943
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۴۳) تخریج: ھذا اثر صحیح (انظر: ۷۸۹۳)

Wazahat

Not Available