Blog
Books
Search Hadith

نماز میں سبحان اللہ کہنے ، تالی بجانے اور اشارہ کے جواز کا بیان (نماز میں سلام کا جواب دینے کی بحث)

۔ (۱۹۴۶) عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ نَابَہُ شَیْئٌ فِیْ صَلَاتِہِ فَلْیَقْلْ سُبْحَانَ اللّٰہِ،إِنَّمَا التَّصْفِیْقُ لِلنِّسَائِ وَالتَّسْبِیْحُ لِلرِّجَالِ۔)) (مسند احمد: ۲۳۱۸۷)

سیدنا سہل بن سعد ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جسے نماز میںکوئی ضرورت پیش آجائے تو وہ سبحان اللہ کہے، تالی بجانا عورتوںکے لیے اور سبحان اللہ کہنا مردوں کے لیے ہے۔
Haidth Number: 1946
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۴۶) تخریج: أخرجہ مختصرا ومطولا البخاری: ۱۲۰۱، ۱۲۱۸، ۱۲۰۴، ومسلم: ۴۲۱ (انظر: ۲۲۸۰۱، ۲۲۸۰۷، ۲۲۸۴۵)

Wazahat

فوائد:… یہ اسلام کی انتہائی باکمال حکمت ہے کہ اگر نماز میں کلام کو حرام قرار دیا گیا ہے تو نمازی کوسبحان اللہ کہہ کر اپنے مطلوب کی طرف اشارہ کرنے کی اجازت دے دی گئی، اس رخصت کا مقصود یہ ہے کہ نمازی کو بے چینی سے محفوظ کر دیا جائے۔