Blog
Books
Search Hadith

نماز میں سبحان اللہ کہنے ، تالی بجانے اور اشارہ کے جواز کا بیان (نماز میں سلام کا جواب دینے کی بحث)

۔ (۱۹۴۷) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلتَّسْبِیْحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِیْقُ لِلنِّسَائِ۔)) (مسند احمد: ۹۶۷۹)

سیدناابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ کہنا مردوں کے لئے اور تالی بجانا عورتوں کے لئے ہے۔
Haidth Number: 1947
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۴۷) تخریج: أخرجہ مسلم: ۴۲۲ (انظر: ۷۵۵۰)

Wazahat

فوائد:… اِن اور اس موضوع کی دیگر احادیث سے امام کو متنبہ کرنے کے لیے مرد مقتدیوں کو سبحان اللہ کہنے اور عورتوں کو تالی بجانے کا واضح ثبوت ملتا ہے۔ اگر امام کو سبحان اللہ کہنے یا تالی بجانے کا مقصد سمجھ نہ آ رہا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ مقتدیوں کی طرف دیکھے اور مقتدی اشارہ کے ذریعے اس پر اپنے مقصود کی وضاحت کر دیں، جیسا کہ اس باب کے شروع میں اشارہ کے جواز پر جتنے دلائل پیش کیے گئے، ان میں سے دوسری دلیل سے پتہ چلتاہے کہ سیدنا ابو بکر صدیق ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے نماز میں پیچھے مڑ کر دیکھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو اپنی نماز جاری رکھنے کا حکم دیا، لیکن وہ پھر بھی واپس ہٹ آ ئے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آگے بڑھ گئے تھے۔