Blog
Books
Search Hadith

تاریکی میں نمازی کے سامنے عورت کے سونے کے جواز کا بیان

۔ (۱۹۷۱) وَعَنْہُ أَیْضًا عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَخْبَرَتْہُ قَالَتْ: کَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ وَأَنَا مُعْتَرِ ضَۃٌ عَلَی السَّرِیْرِ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ۔ قُلْتُ: أَبَیْنَہُمَا جَدْرُ الْمَسْجِد؟ قَالَ: لَا، فِی الْبَیْتِ إِلٰی جَدْرِہِ۔ (مسند احمد: ۲۶۱۶۶)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس حال میں نماز پڑھتے کہ وہ آپ کے اور قبلہ کے درمیان چارپائی پر لیٹی ہوئی ہوتی تھی۔ عطا کہتے ہیں: میں نے عروہ سے پوچھا: کیا ان دونوں کے درمیان مسجد کی دیوار ہوتی؟ انہوں نے کہا: نہیں، گھر میں اس کی دیوار کی طرف۔
Haidth Number: 1971
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۷۱) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین۔ أخرجہ عبد الرزاق: ۱۰۷۳، واسحاق بن راھویہ فی مسندہ : ۸۲۱، وانظر الحدیث رقم: ۸۷۵ (انظر: ۲۵۶۴۷)

Wazahat

فوائد:… ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نمازی کے سامنے سونے میں کوئی کراہت نہیں ہے۔ بعض ضعیف روایات سے پتہ چلتا ہے کہ نمازی کے سامنے سونا منع ہے، اگر وہ ثبوت کے درجہ تک پہنچ جائیں تو ان کو اس صورت پر محمول کیا جائے گا کہ جب سونے والے آدمی کی وجہ سے نمازی کا خشوع وخضوع متأثر ہو رہا ہو۔