Blog
Books
Search Hadith

نماز میں شک کرنے والا کیا کرے؟

۔ (۱۹۷۶) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ) وَفِیْہِ فَثَنٰی رِجْلَہُ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ وَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَیْنَا بِوَجْھِہِ فَقَالَ: ((لَوْ حَدَثَ فِی الصَّلَاۃِ شَیْئٌ لَأَنْبَأْ تُکُمُوہُ وَلٰکِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسٰی کَمَا تَنْسَوْنَ، فَإِنْ نَسِیْتُ فَذَکِّرُونِی وَأَیُّکُمْ مَا شَکَّ فِی صَلَاتِہِ فَلْیَتَحَرَّ أَقْرَبَ ذٰلِکَ لِلصَّوَابِ فَلْیُتِمَّ عَلَیْہِ وَیُسَلِّمْ ثُمَّ یَسْجُدْ سَجْدَتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۴۱۷۴)

۔ (دوسری سند)اسی قسم کی روایت ہے، البتہ اس میں ہے: پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا پاؤں موڑا،قبلہ رخ ہوئے اور دو سجدے کیے، پھر ہم پر متوجہ ہوئے اور فرمایا: اگر نماز میںکوئی نئی چیز مشروع ہوتی تو میں تمہیں ضرور بتاتا، بات یہ ہے کہ میں صرف ایک انسان ہوں، میں بھی اسی طرح بھول جاتا ہوں، جیسے تم بھولتے ہو، پس اگر میں بھول جاؤں تو مجھے یاد کرا دیا کرو اور تم میں جس کسی کو بھی نماز میں شک ہو جائے تو وہ ایسی صورت کو تلاش کرے جو درستگی کے زیادہ قریب ہو، پھر اس نماز کو مکمل کرے اور سلام پھیر کر دو سجدے لے۔
Haidth Number: 1976
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۷۶) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۴۱۷۴)

Wazahat

فوائد:… وہ ایسی صورت کو تلاش کرے جو درستگی کے زیادہ قریب ہو۔ اس سے مراد ظن غالب ہے کہ وہ مختلف قرائن کو دیکھ کر ایسا فیصلہ کرے جس پر اس کے نفس کو اطمینان ہو۔ یہ صورت اس صورت سے مختلف ہے، جس میں بندے کو ایسا شک ہو جاتا ہے کہ وہ اپنے لیے کم پر یقین کیے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کر سکتا، اس شک والی صورت کی وضاحت اس باب کی پہلی حدیث میں ہو چکی ہے۔