Blog
Books
Search Hadith

نماز میں شک کرنے والا کیا کرے؟

۔ (۱۹۸۰) عَنْ أَبِی سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ فَلَا یَدْرِیْ کَمْ صَلّٰی فَلْیَسْجُدْ سَجْدَتَیْنِ وَھُوَ جَالِسٌ، وَإِذَا جَائَ أَحَدَکُمُ الشَّیْطَانُ فَقَالَ إِنَّکَ قَدْ أَحْدَثْتَ فَلْیَقُلْ کَذَبْتَ إِلاَّ مَاوَجَدَ رِیْحَہُ بَأَنْفِہِ أَوْ سَمِعَ صَوْتَہُ بَأُذُنِہِ۔)) (مسند احمد: ۱۱۰۹۸)

سیدناابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے اور وہ (اس قدر بھول جائے کہ یہ) بھی نہ جان سکے کہ اس نے کتنی نماز پڑھی ہے تووہ بیٹھے بیٹھے ہی دو سجدے کرلے اور جب شیطان کسی کے پاس آ کر کہے کہ تو بے وضو ہو گیا ہے تو وہ اسے کہے کہ تو نے جھوٹ کہا، الا یہ کہ وہ اپنے ناک سے بو محسوس کر لے یا اپنے کان سے آواز سن لے۔
Haidth Number: 1980
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۸۰) تخریج: صحیح لغیرہ، وھذا اسناد ضعیف لجھالۃ عیاض۔ أخرجہ ابوداود: ۱۰۲۹، والترمذی: ۳۹۶، وابن ماجہ: ۱۲۰۴ (انظر: )

Wazahat

فوائد:… اگلی حدیث میں اس تفصیل کا بیان ہے کہ سجدۂ سہو کرنے سے پہلے رکعات کی تکمیل کیسے کرنی ہو گی۔ شیطان کا بے وضو کہنے سے مراد بے وضگی کا وسوسہ ڈالنا ہے، ایسی صورت میں نمازی کو اس کے وسوسے سے متأثر نہیں ہونا چاہیے اور ایسے خیال کو فوراً دفع کر دینا چاہیے، ہاں اگر نمازی کو وضو ٹوٹ جانے کا یقین ہو جائے تو وہ دوبارہ وضو کرے۔