Blog
Books
Search Hadith

نماز میں شک کرنے والا کیا کرے؟

۔ (۱۹۸۲) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: أَلَا أُحَدِّثُکُمْ بِحَدِیْثٍ سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالُوْا: بَلٰی۔ قَالَ: فَأَشْہَدُ أَنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: مَنْ صَلّٰی صَلَاۃًیَشُکُّ فِی النُّقْصَانِ فَلْیُصَلِّ حَتّٰییَشُکَّ فِی الزِّیَادَۃِ۔)) (مسند احمد: ۱۶۸۹)

سیدنا عبد الرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: کیامیں تمہیں وہ حدیث نہ بیان کروں جو میں نے خود رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی تھی؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں۔ انھوں نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: جو شخص نماز پڑھتا ہے اور اسے اس کے کم ہونے کا شک ہوتا ہے تو وہ نماز پڑھتا رہے، یہاں تک کہ اسے زیادہ ہونے میں شک ہونے لگے۔
Haidth Number: 1982
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۸۲) تخریج: اسنادہ ضعیف، اسماعیل بن مسلم المکی البصری متروک الحدیث، قالہ النسائی۔ أخرجہ البزار: ۹۹۷، وابویعلی: ۸۵۵، والدارقطنی: ۱/ ۳۶۹، والبیھقی: ۲/ ۳۳۲ (انظر: ۱۶۸۹)

Wazahat

فوائد:… یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن اس کا مفہوم درج ذیل حدیث کی بنا پر درست ہے: سیدنا عبد الرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب کسی کو نماز میں شک ہو جائے اور اسے یہ پتہ نہ چل سکے کہ ایک رکعت پڑھی ہے یا دو، تو وہ اس کو ایک سمجھے اور اگر اسے یہ شک پڑ جائے کہ دو رکعات پڑھی ہیںیا تین، تو ان کو تین سمجھے، … …۔ (حسن لغیرہ، مسند احمد: ۱۶۵۶، ترمذی: ۳۹۸، ابن ماجہ: ۱۲۰۹)