Blog
Books
Search Hadith

نمازی کے لیے شیطان کے وسوسے ڈالنے اور اسے دفع کرنے کا بیان

۔ (۱۹۸۶) عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِیْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِیْہِ أَنَّ عَمَّارًا (یَعْنِی بْنَ یَاسِرٍ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ فَقَالَ لَہُ عَبْدُالرَّحْمٰنِ ابْنُ الْحَارِثِ: یَا أَبَا الْیَقْظَانِ! لَا أَرَاکَ إِلاَّ خَفَّفْتَہُمَا۔ قَالَ: ھَلْ نَقَصْتُ مِنْ حُدُودِھَا شَیْئًا؟ قَالَ: َلا، وَلٰکِنْ خَفَّفْتَہُمَا، قَالَ: إِنِّی بَادَرْتُ بِہِمَا السَّہْوَ، إِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((إِنَّ الرَّجُلَ لَیُصَلِّیْ وَلَعَلَّہُ أَنْ لَا یَکُوْنَ لَہُ مِنْ صَلَاتِہِ إِلاَّ عُشْرُھَا أَوْ تُسْعُہَا أَوْ ثُمْنُہَا أَوْ سُبْعُہَا،…۔)) حَتَّی انْتَھٰی إِلٰی آخِرٍ الْعَدَدِ۔ (مسند احمد: ۱۹۰۸۵)

سیدنا عماربن یاسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے دو رکعت نماز پڑھی، عبدالرحمن بن حارث نے ان سے کہا: اے ابو الیقظان! میرا خیالیہ ہے کہ آپ نے ان میں تخفیف کی ہے۔ انہوں نے کہا: کیا میں نے اس کی حدود و قیود میں سے کسی چیز کی کمی کی ہے؟ وہ کہنے لگے: نہیں، لیکن آپ نے ان میں تخفیف کی ہے۔ انہوں نے کہا: (اصل بات یہ ہے کہ) میں نے بھولنے سے پہلے جلدی جلدی ان کو ادا کر لیا ہے، کیونکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: بیشک آدمی تو نماز پڑھتا ہے، لیکن ممکن ہے کہ اس کے لیے اس کی نماز سے نہ ہو مگر دسواں حصہ، یا نواں حصہ، یا آٹھواں حصہ، یا ساتواں حصہ، …۔ حتی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آخری عدد تک پہنچ گئے۔
Haidth Number: 1986
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۸۶)تخریج:صحیح۔ أخرجہ البزار فی مسندہ : ۱۴۲۰، وابن حبان: ۱۸۸۹، ورواہ النسائی فی الکبری : ۶۱۱، وابن ابی شیبۃ: ۱/۳۴۰ مختصرا (انظر: ۱۸۸۷۹)

Wazahat

Not Available